منی بحٹ منظوری آج : حکومت اور اپوزیشن نے حکمت علمی تیار کرلی 

Jan 13, 2022

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ عبدالستار چودھری+ رانا فرحان) قومی اسمبلی آج فنانس ترمیمی بل کی منظوری دے گی۔ سینٹ کی طرف سے پہلے ہی سفارشات ایوان کو موصول ہو چکی ہیں، جبکہ اپوزیشن کے ممبران نے بھی ترمیمی بل میں ترامیم تجویز کی ہوئی ہیں اور اختلافی نوٹ بھی جمع کرائے ہیں۔ ترامیم اجلاس میں زیر غور آئیں گی۔ وزیر خزانہ ترمیمی بل میں سینٹ کی مجلس قائمہ کی سفارشات اور ایوان  میں ہونے والی بحث کی روشنی میں ترمیمی  بل میں ردوبدل کا اعلان کریں گے تاہم کسی بڑی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ قومی اسمبلی کا آج کا اجلاس ہنگامہ خیز ہونے کا امکان ہے۔ تاہم آئی ایم ایف کے قرض پروگرام کی شرط کے طور پر حکومت پر اس  بل کی منطوری کے لئے دباؤ موجود ہے، ایوان کے اجلاس سے قبل اپوزیشن اور حکومت کے ممبران کے الگ الگ اجلاس ہوں گے۔ حکومت نے فنانس ترمیمی بل (منی بجٹ) منظور کرانے کے لئے حکمت عملی مرتب کر لی، تمام ارکان قومی اسمبلی کو اسلام آباد طلب کر لیا گیا، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلی نے بھی وفاقی دارالحکومت میں ڈیرے ڈال دیئے، اپنے اپنے صوبے کے ارکان قومی اسمبلی کے اعزاز میں الگ الگ دعوتیں کر کے عددی اکثریت کا مظاہرہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے آج قومی اسمبلی سے فنانس سپلیمنٹری بل (منی بجٹ) کی منظوری کے لئے تمام حکومتی و اتحادی اراکین اسمبلی کو اجلاس میں حاضر ہونے کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان خود بھی اس موقع پر پارلیمنٹ ہائوس میں موجود ہوں گے جبکہ پارٹی قیادت نے تمام اراکین کو آج  دوپہر دو بجے پارلیمنٹ ہائوس پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔ ترمیمی مالیاتی بل کی منظوری کیخلاف متحدہ اپوزیشن نے حکمت عملی تیار کر لی۔ حکومت کی جانب سے عوام دشمن بل کی منظوری کو ہر صورت روکا جائے گا۔ متحدہ اپوزیشن کا اپنے تمام ارکان قومی اسمبلی کو آج کے اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی خصوصی ہدایات، قومی اسمبلی اجلاس سے قبل متحدہ اپوزیشن کا اجلاس بھی طلب کر لیا گیا۔ بل منظوری کی صورت میں اپوزیشن ایوان کے اندر اور پارلیمنٹ کے باہر بھرپور احتجاج کریگی۔ مسلم لیگ ن صوبہ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے اسلام آباد اور راولپنڈی ڈویژن کے تنظیمی عہدیداران اور پارٹی ٹکٹ ہولڈرز سے خصوصی ملاقات کی اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیلئے بھرپور شرکت کی ہدایات بھی جاری کیں۔ حکومت کی اتحادی جماعتوں کو مخالفت میں ووٹ دینے کا پیغام دیا گیا ہے۔

مزیدخبریں