لاہور ( اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے عوامی مقامات پر سیف سٹی کیمروں سے بنی ویڈیوز لیک ہونے کے کیس میں چیف آپریٹنگ آفیسر سیف سٹی اتھارٹی کو عملدرآمد رپورٹ سمیت طلب کرلیا۔ عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ ایسی سائٹس کی فہرست فراہم کرے جو اس طرح کا ڈیٹا شائع کرتی ہیں، وفاقی حکومت کے لاء افسران متعلقہ اداروں کے افسران سے عملدرآمد رپورٹ پیش کریں، عدالت نے وفاقی اور صوبائی لاء افسروں کو 8 فروری کو سنیئر افسران کی حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عوامی مقامات پر سی سی ٹی وی اور خفیہ کیمروں سے لوگوں کی ویڈیو بنانے اور لیک ہونے سے عوامی وقار مجروح ہوا ہے، باقاعدہ قانون کے تحت پرائیویٹ اور سرکاری مقامات پر ویڈیو لیک کرنے والے ملزمان کا سراغ لگایا جائے۔ عدالت لاء اینڈ جسٹس کمیشن ڈیٹا پروٹیکشن کا باقاعدہ قانون بنائے اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ کو اسمبلی سے منظور کروائے۔