کراچی (نیوز رپورٹر) کراچی کے علاقے ڈالمیا میں سیمنٹ فیکٹری کے قریب قیام پاکستان سے قبل قائم ہونے والے سرکاری اسکول پر سندھ حکومت نے قبضہ کرکے زمین بلڈرز کو بیچنے کی تیاریاں شروع کردی 1933میں سیٹھ رام کرشنا ڈالمیا نے مانک رام کے نام سے اسکول بناکر دیا جس پر محکمہ تعلیم، محکمہ لینڈ کی ملی بھگت سے بلڈرز کو بیچنے کی کوشش کی جارہی ہے علاقہ مکینوں کے احتجاج اور شکایات پر سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا علاقے سے منتخب تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج سابق یوسی ناظم اکبر موریجو اور دیگر پارٹی رہنماں کے ہمراہ دورہرہنماں نے اسکول انتظامیہ اور طلبا سے ملاقات کی طلبا کا اسکول پر قبضے کے خلاف بینرز اٹھا کر احتجاج اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مانک اسکول پر قبضے کی کوشش میں سندھ حکومت کے ادارے ملوث ہیں جو کمیشن اور بھتہ لیکر اس قدیمی اسکول پر قضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں پہلے یہاں پر جو نمائندے موجود تھے وہ مافیا کا حصہ تھے اس لیے قبضے ہورہے تھے اب ہمارے نمائندے یہاں پر قبضہ مادیا کے خلاف عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اس قبضے میں وہی مافیا ہے جو پورے سندھ میں قبضے کررہا ہے جو بلڈر یہاں پر کام کرتا اس کا حشر وہی ہوتا جو نسلا ٹاور کا ہوگا جو متاثرین اسے خریدتے وہ اس میں رل جاتے یہ دو نمبر جگہ بنا کر بیچتا اور لوگ یہاں پر خوار ہورہے ہوتے رام کرشنا ڈالمیا نے 1933میں یہ اسکول بنوایا آج مراد علی شاہ کی حکومت اس اسکول کو ختم کررہی ہے بلاول زرداری اور مراد علی شاہ تم سے اچھا تو رام کرشنا تھا جس نے یہ اسکول تو بنوا کر دیا یہ علاقہ پیپلزپارٹی کا ہے ان نمائندوں کو یہاں پر موجود ہونا چاہیے تھا یہ بچے ہمارے ہیں بغیر سیاست کے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں سندھ حکومت کے محکمے تعلیم کا سیکریٹری اکبر لغاری اتوار کے دن یہاں پر دورہ کرنے آتا ہے اور بلڈر بھی اس کے ساتھ موجود ہوتا ہے ہمارے ٹیکس کے پیسو ں پر پلنے والا سیکریٹری یہاں پر قبضہ مافیا کا سہولتکار بنا ہوا ہے بھتہ لیکر سیکریٹری تعلیم یہاں پر بچوں کا اسکول بیچنے پہنچ گیا ہے صوبائی وزیرتعلیم سردار علی شاہ صاحب ایک نظم یہاں پر آکر بھی پڑھ لیں سندھ اسمبلی میں تو آپ سندھ کے بیٹے بن جاتے ہیں کیا یہ بچے مودی کے بچے ہیں حلیم عادل شیخ نے کہا کہ بلڈر کو میں خبردار کرنا چاہتا ہوں اس نے اگر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو ہم اس کے بلڈوز کے آگے کھڑے ہوجائیں گے سردار علی شاہ نے بھی رات کے اندھیرے میں یہاں پر دورہ کیا اور حصے کا پوچھا اسکولوں کو بند کرکے بچے ہوئے اسکولوں پر قبضہ کیا جارہا ہے یہ قدیمی بلڈنگ ہے ا س پر سندھ حکومت اور بلڈرز کا قبضہ نہیں ہونے دیں گے ۔
ڈالمیا
ڈالمیا میں سرکاری اسکول پر حکومتی اداروں کی مدد سے قبضے کی کوشش
Jan 13, 2022