انتہا پسندی و قتل و غارت کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں‘ علی طارق حنفی رفاعی

Jan 13, 2023


کراچی (اسٹاف رپورٹر)انتہا پسندانہ افکار کے امت مسلمہ کے لئے خطرناک اور امت کے قائدین کی ذمہ داری کے عنوان سے انٹر نیشنل کانفرنس جو المنظمۃالعالمیۃ لخریجی الازہر الشریف فرع باکستان اور المئو سسۃ العالمیۃ العصریۃ کے تحت رکن الاسلام جامعۃ مجددیہ کراچی برانچ میں انعقاد پزیر ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے عراق سے آئے ہوئے مہمان خصوصی شیخ علی طارق حنفی قادر رفاعی نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا دین اسلام وسطیت اور اعتدال پر مبنی افکار کا پرچار کرتا ہے اس میں انتہا پسندی ، دہشت گردی اور تعصب کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور فرمایا جس سے علم فقہیہ حاصل کیے اور علم تصوف حاصل نہیں کیا اس نے فسق کیا اور جس نے تصوف کا علم حاصل کیا اور علوم فقہیہ حاصل نہ کیے وہ زندیق ہوا اور جس دنوں کو حاصل کیا اس نے مراد پالی اور کہا اہل عراق پاکستان اور پاکستان میں رہنے والوں سے دلی محبت کرتے ہیں ان کا آپس میں تعلق قرآن کی اس آیت کے مصداق ہے کہ "مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں"اس کانفرنس سے ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر صدرجمیعت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل نے اپنے خطاب میں فرمایا آپ سرزمین عراق سے تشریف لائے ہیں یہ سر زمین انبیاء اولیاء اور صوفیاء کی سرزمین ہے جس صوبے میں آپ موجود ہیں اس کے لوگ بھی انبیاء ، اولیاء و صلحاء سے دلی محبت کرتے ہیںاولیاء کرام نے ہمیشہ وسطیت و اعتدال پر مبنی افکار کو ہی پروان چڑھایا ہے اور المنظمۃ العالمیۃ لخریجی الازہر الشریف، المئو سسۃ العلمیۃ العصریہ بھی دن رات معتدل اور وسطیت پر مبنی افکار کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ڈاکٹر صاحبزادہ عزیر محمود الازہری صدر المنظمۃالعالمیۃ لخریجی الازہر الشریف فرع پاکستان و پرنسپل رکن الاسلام جامعہ مجددیہ و المئو سسۃ العالمیۃ العصریۃ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ کہ علم ہمیشہ انسان کو شدت پسندی و انتہا پسندی سے دور رکھتا ہے ختلاف رائے ہونا کوئی بری بات نہیں بلکہ یہ اسلام کا حسن ہے مگر شدت پسندی، انتہا پسندی اور دہشت گردانہ رویے اسلام کو بہت نقصان پہنچا رہے ہیں اسی انتہا پسندی کو ختم کرنے کے لئے ہم نے اپنے جامعات و مدارس دینیہ میں جامعۃ الازہر کے مناہج کو پاکستان کی تاریخ پہلی دفعہ پڑھانا شروع کیا ہے اور بلا تعصب و تشدد لوگوں کو جامعہ الازہر سے فائدہ اُٹھانے کا موقع فراہم کر رہے ہیںآج ہمارے معاشرے میں جب تک لوگ ایک دوسرے کو دائرہ اسلام سے خارجکرنا اسلام کی خدمت تصور کرہے ہیںحالانکہ یہ اسلامی تعلیمات کی سرا سر خلاف ورزی ہے ۔آخر میں عراق سے تشریف لائے ہوئے مہمان خصوصی شیخ علی طارق دامت برکاتہم العالیہ نے رکن اسلام جامعہ مجددیہ کے (کراچی میں) قیام اور اس کے طلباء کی اخلاقی تربیت اور ان کے عربی زبان بولنے پر ڈاکٹر صاحبزادہ عزیر محمود الازہری دامت برکاتہم العالیہ کو مبارک باد پیش کی اور آپ کو اپنی خوب دعائوں سے نوازا۔ اس موقع پر پیر آغا فضل الرحمٰن مجددی، پیر کمال سلطانی، پیر وارث میاں چشتی اجمیری (انڈیا) ، قبلہ مفتی ابو بکر شاذلی، صاحبزادہ حکیم زہیر احمد، پیر سعید احمد سنگھانوی، صاحبزادہ مکرم اور چیف خلیفہ کے صاحبزادے ڈاکٹر فاروق ‘ علامہ عبداللہ نورانی، علامہ جہانگیر احمد صدیقی، قادری احمد علی سعیدی، علامہ صابر علی، علامہ قاضی نورانی، علامہ عقیل انجم ایجوکیشن سے، پروفیسر محمود احمد صدیقی، زاہد مگسی، یاسر عالم، محسن محمود محمودی،محمد صبور،  اقبال خان ، حاجی یونس اس کے علاوہ علمی، فکری شخصیات نے شرکت کی۔

مزیدخبریں