لاہور ( نوائے وقت رپورٹ) پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری دن کا آغاز میں مندی کے بعد 400 سے زائد پوائنٹس کے زبردست اضافے کیساتھ ہوا تاہم دن کا اختتام ان پوائنٹس میں بڑی حد تک کمی کے ساتھ ہوا۔کے ایس ای-100 انڈیکس کاروبار کے آغاز ہوتے ہی 89.25 پوائنٹس یا 0.22 فیصد کمی کے بعد 40 ہزار 668.95 ہوگیا تاہم اس کے بعد تیزی سے اضافہ ہوا اور 467.41 پوائنٹس یا 1.13 فیصد اضافے کے ساتھ 41 ہزار 219.67 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔بعد ازاں مارکیٹ میں ایک مرتبہ پھر منفی رجحان غالب رہا اور پوائنٹس میں تیزی کے ساتھ کمی ہوئی اور کاروباری دن کے اختتام پر صرف 45.69 پوائنٹس یا 0.11 فیصد اضافے کے ساتھ 40 ہزار 803.89 پوائنٹس ریکارڈ کیے گئے۔
اس سے قبل جب پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے دوران حصص کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا تو معاشی تجزیہ کاروں نے اس کی وجہ توانائی اور سیمنٹ کے شعبوں کے حصص میں دلچسپی بڑھنے سمیت متعدد عوامل کو ٹھہرایا۔انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے کہا کہ شعبہ توانائی کے حصص میں مسلسل دلچسپی دیکھی جارہی ہے کیونکہ حکومت نے گردشی قرضوں کے مسائل کے حل کے منصوبے پر کام کیا ہے۔سیمنٹ سیکٹر کے حصص کی فروخت بڑھنے کی وجہ افغانستان کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے پر دستخط کا امکان بھی ہے جس سے افغان کوئلے کی قیمت میں کمی آسکتی ہے۔ڈائریکٹر فرسٹ نیشنل ایکوئٹیز لمیٹڈ عامر شہزاد نے بھی اس اضافے کی وجہ سیمنٹ سیکٹر کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اگر اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے 23 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تو اضافے کا یہ سلسلہ برقرار رہ سکتا ہے۔
سٹاک مارکیٹ میں مثبت رحجان کے با وجود صرف 46پوائنٹس کا اضافہ
Jan 13, 2023