کینبرا(شِنہوا)ایک آسٹریلوی رپورٹ نے خبردار کیا ہے کہ گلوبل وارمنگ گلوبل واٹر سائیکل کو تبدیل کر رہی ہے۔ آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی (اے این یو)کی سربراہی میں گلوبل واٹر مانیٹر کنسورشیم نے جمعرات کو اپنی پہلی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ مستقبل میں قلیل مدتی خشک سالی زیادہ عام ہو جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق، 2022 میں مغربی بحرالکاہل اور مشرقی اور شمالی بحر ہند میں اوسط سے زیادہ گرم سمندری پانیوں میں واٹر سائیکل کی زیادہ شدت تھی، جس کی وجہ سے جنوبی ایشیا میں شدید گرمی کی لہریں اور شدید مون سون کی وجہ سے پاکستان میں سیلاب آیا۔ رپورٹ کے مطابق یورپ اور چین میں،گرمی کی لہروں کی وجہ سے خشک سالی تیزی سے واقع ہوئی جبکہ لا نینا کا مسلسل تیسرا دورانیہ آسٹریلیا میں تباہ کن سیلاب کا باعث بنا تاہم اس سے شمالی اور جنوبی امریکہ میں خشک سالی میں اضافہ ہوا۔زمین پر طویل مدتی گرمیوں کے رجحان کی وجہ سے ہوا کا مجموعی درجہ حرارت 2022 میں اسی کے مطابق رہا جبکہ نمی میں کمی واقع ہوئی۔ اے این یو کے فینر اسکول آف انوائرنمنٹ اینڈ سوسائٹی میں سنٹر فار واٹر اینڈ لینڈ اسکیپ ڈائنامکس کی رپورٹ کے مصنف البرٹ وین دجک کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب ہے کہ فطرت، فصلوں اور لوگوں کو صحت مند رہنے کے لیے زیادہ پانی کی ضرورت ہوگی، جس سے مسئلہ مزید گھمبیر ہوجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک محفوظ پیشین گوئی ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ ہیٹ ویوز اور خشک سالی دیکھیں گے۔ ہم گلیشیئر پر گلوبل وارمنگ کے اثرات اور سرد علاقوں میں واٹر سائیکل کے شواہد بھی دیکھتے ہیں اور حقیقت میں گلیشیئر پگھلنے سے پاکستان میں سیلاب آیا۔ یہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک وہ گلیشیئر ختم نہیں ہو جاتے۔