اسلام آباد(وقائع نگار)سپیشل جج سنٹرل محمد اعظم خان کی عدالت سے درخواست ضمانت خارج ہونے پر پولی کلینک ہسپتال میں ڈینگی ٹسٹ ڈیوائسز خریداری خوردبردکیس میں ڈپٹی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر امان اللہ اور سٹور کیپر عابد حسن کو ایف آئی اے نے اپنی تحویل میں لے لیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران سٹور کیپر عابد حسین کے وکیل سہیل چوہدری،وکیل ڈاکٹر امان اللہ اور ایف آئی اے ٹیم عدالت میں پیش ہوئے۔ایف آئی اے وکیل نے کہاکہ عابد حسین اتنے غریب ہیں کہ گلبرگ میں 2 کنال کا گھر یے،عابد حسین کے دو بیٹے اس وقت جرمنی بیٹھے ہوئے ہیں،عابد حسین نے یہاں پر بیٹھ کر بہت کرپشن کی۔28 سالہ دور میں ان کو یہ معلوم نہیں ہوا کہ ایکسپائر ڈیوائس واپس بھیجنی ہے یا تلف کرنی ہے،انہوں نے بس یہ دیکھا کہ واپس بھیج کے پیسے کمائیں باقی سب بھاڑ میں جائیں،عابد حسین تیس تیس لاکھ کی گاڑیوں میں گھوم رہے ہیں،انہوں نے پولی کلینک میں بیٹھ کر کرپشن کی اور گھر بنائے،یہ تو ملزم کو گرفتار کیا جائے تو پھر بتائے گا کہ کٹس کہاں پر ہیں،ملزم کو گرفتار کیا جائے تو پھر تفتیش ہو سکے کہ ڈیوائس کہاں ہیں تاکہ مزید لوگوں کی زندگیاں بچائی جاسکیں،ایف آئی اے وکیل نے عابد حسین کے خلاف درج پرانی ایف آئی آر عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہاکہ وکیل عابد حسین پر زنا کا مقدمہ بھی درج ہوا تھا،اس موقع پر ایف آئی اے ٹیم نے عدالت سے سٹور کیپر ملزم عابد حسین کی گرفتاری کی استدعا کر دی، عابد حسین کے وکیل نے کہاکہ میں نے تین تاریخ کو چارج سنبھالا لیکن ڈیوائسز پہلے کی ایسکپائر تھیں، عدالت نے فریقین کے دلائل سنے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا،بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے دونوں کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کرتے ہوئے خارج کرنے کا حکم سنادیا جس پر احاطہ عدالت میں موجود ایف آئی اے حکام نے دونوں افراد کواپنی تحویل میں لے لیا۔