سکھر (محمد حسےب شےخ ) وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے مگر ہم نے وعدے نہیں عمل کیا ہے عام حالات میں بھی سیاست ہوتی ہے انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج کل ایسے سیاستدان ہوگئے جو اٹھتے بیٹھتے جھوٹ بولتے ہیںان خیالات کا اظہار انہوں نے روہڑی کے قریب پٹنی مائنر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا ، انہوںنے مزید کہا کہ یہ ہمارا پروجیکٹ کسی پر احسان نہیں ہے300 کیوسک کا پروجیکٹ تھا اب 500 کیوسک کاہوگیا ہے اور اب یہ دو لاکھ ایکڑ پر محیط ہے خیرپور فیڈر سے پانی نہیں لیا جائے کیونکہ وہاں سے پانی لینے کے لیے وہاں کا پانی بند کردیا جاتا تھا اب تینوں شاخیں شروع سے آخر تک لکی ہونگیںسکھر کی دیہی علاقوں میں 5 کلاس روم 5 استاد اور سہولتیں دینا شروع کردی ہیںانہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کام فطری طریقے سے روزگار دینا ہے جب یہ پروجیکٹ مکمل ہوگا تو 20 ہزار لوگوں کو روزگار ملے گا ۔
ہماری کوشش ہے کے معذور لوگوں کو روزگار ملے میری خواہش ہے کہ ہم اس ڈسٹرکٹ کو ماڈل ڈسٹرکٹ بنائیں سکھر میں نئے پروجیکٹ ایکسپورٹ پرموشن زون 400 ایکڑ کے ساتھ منظور ہوگیا ہے جہاں پر آئی ٹی کے ذریعے لوگ یہاں بیٹھ کر باہر ممالک کام کریں گے ایکسپورٹ آئی ٹی ٹاور میں کئی 300...سے 600 بچے کام کریں گے پی پی ایچ آئی کا ہیڈ آفس بھی بنا رہے ہیں دادلو اور کندھرا کو پی پی ایچ آئی کو دے دیا گیا نیا بائی پاس بھی کندھرا میں بنائیں گے جو لطف علی جاگیرانی سے کنری روڈ تک بنایا جائے گا پہلی مرتبہ 1990 میں پہلا بائی پاس دیا تھا اس نئے بائے پاس کے پاس جو زمین بچی گی وہاں قبرستان بنایا جائے گا سکھر میں کوئی ایسا گاو¿ں نہیں ہوگا جو کسی روڈ سے منسلک نہ ہوسید خورشید شاہ نے کہا کہ پٹنی مائنر آرڈی 0.00سے لے کر آرڈی 72+40 تک کندھرا پٹنی کی عوام کی بھلائی اور پانی کی کمی پورا کرنے کے لئے اٹھایا گیا قدم پٹنی مائینر آبادگاروں کے لئے ایک انقلابی قدم ہے۔
خورشید شاہ