کنٹینرز فوری ریلیز ‘ڈیمرج، ڈیٹیشن معاف کیا جائے، سہیل نثار

Jan 13, 2023


کراچی ( کامرس رپورٹر )پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن( پائما) کے سینئر وائس چیئرمین سہیل نثار نے اسٹیٹ بینک کی واضح ہدایات کے باوجود بینکوں کی جانب سے لیٹر آف کریڈٹ( ایل سی) نہ کھولنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بندرگاہوں پر بڑی تعداد میں درآمدی پولیسٹر یارن سے لدے کنٹینرز پھنس کر رہ گئے ہیں اور ان کنٹینرز کی کلیئرنس نہ ہونے سے وجہ سے درآمدکنندگان کو بھاری ڈیمرج اور ڈیٹینشن کی مد میں خطیر مالی نقصانات کا سامنا ہے لہٰذا ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بروقت خام مال کی فراہمی کے لیے فوری طور پر پولیسٹر یارن کے کنٹینرز کلیئر کیے جائیں اور ڈیمرج، ڈیٹینشن معاف کیا جائے۔سہیل نثار نے وفاقی حکومت سے اپیل میں کہا کہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کی حامل ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بنیادی خام مال پولیسٹر یارن کی عدم دستیابی کی وجہ سے پیداواری سرگرمیاں شدید رکاوٹ کا شکار ہورہی ہیں جس کی اہم وجوہات بینکوں کا ایل سیز نہ کھولنا اور بندرگاہوں پر کلیئرنس نہ ہونے کی وجہ سے پولیسٹر یارن کے انبار کا لگنا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے 27 دسمبر 2022 کو ایک سرکلر جاری کیا تھا جس میں اسٹیٹ بینک نے باب 84 اور 85 کے تحت کوئی بھی درآمدی لین دین شروع کرنے سے پہلے پیشگی منظوری لینے کی شرط کو ہٹا دیا تھا۔
 مگر بینکوں کی طرف سے ایل سی نہیں کھولے جا رہی جس سے صنعتوں کو خام مال کے بحران کا سامنا ہے۔ پائما کے سینئر وائس چیئرمین نے تجویز دی کہ جو کنٹینرز بندرگاہوں پر پہنچ گئے ہیں انہیں لاک نہیں کیا جائے اور کلیئرکیا جائے جبکہ جن کنٹینرز کی شپمنٹ نہیں ہوئی ان کو روک دیا جائے۔حکومت کے پاس اگرڈالر نہیں تو تمام بینکوں کوسرکلر جاری کرے کہ15جنوری کے بعداگر یارن یا کوئی کموڈیٹی کی درآمد ہوگی ان کو ای آئی ایف نہیں ملے گا نیزکسی قسم کا کوئی بھی مال منگوانے سے پہلے اسٹیٹ بینک اجازت دے تووہ مال منگوایا جائے تاکہ درآمدکنندگان کو ممکنہ نقصانات سے بچایا جاسکے اور غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوسکے۔سہیل نثار نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ڈالر کی عدم دستیابی کی وجہ سے بندرگاہوں پر روکے گئے تمام کنٹینرز پر ڈیمریج چارجز ختم کرکے انہیں فوری طور پر کلیئر کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں اور یارن کے درآمدکنندگان کے ساتھ باہمی مشاورت سے حل نکالا جائے تاکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو تباہ کن صورتحال سے بچایا جاسکے۔

مزیدخبریں