لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ہوٹلوں اور پلازوں کی چھتوں پر پودے لگانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے محکمہ ماحولیات اور پی ایچ اے کو ملکر چھتوں پر پودے لگانے کے بارے میں لائحہ عمل طے کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو چین کے ماحولیات کے وفد سے جوڈیشل واٹر کمیشن کے ممبران کی ملاقات کرانے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے پولیس کو ہیلمٹ نہ ہونے پر ایف آئی آر درج کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے گاڑیوں اور رکشوں کو بجلی کی چارجنگ پر منتقل کرنے بارے رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے تعلیمی اداروں میں لگائے گئے سولر سسٹم کو فعال کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ متبادل انرجی ذرائع کی وجہ سے تیل کی کھپت دنیا میں کم ہوگئی ہے۔ کالجوں اور سکولوں میں درخت لگانا اور دیگر اقدامات احسن اقدام ہے۔ پرانے گھروں اور عمارات پر گرمی روکنے کیلئے گھڑے الٹے رکھے جاتے تھے۔ گرمی سے بچنے کیلئے ایسے اقدامات پر کام کرنا چاہئے۔ عدالت کے استفسار پر ایس پی ٹریفک نے بتایا کہ کم عمر ڈرائیورز کیخلاف 26 ہزار سے زائد ایف آئی آرز درج کی گئیں لیکن اب ان پر مقدمات درج نہیں کررہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ اگر آپ مقدمات درج کررہے ہو تو یہ افسوسناک بات ہے، آپ جرمانہ بڑھا دیں مقدمات درج کرنا زیادتی ہے۔ عدالت نے آئندہ ہفتے متعلقہ محکموں سے عملدرآمد رپورٹس طلب کرلیں۔