شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس طرح نوازشریف اقتدار میں آ رہے ہیں مجھے اس سے اختلاف ہے،نوازشریف اسٹیبلشمنٹ کے بغیر 100کے بجائے 30 سیٹوں پر آ جائیں لیکن مورال ڈاؤن نہ کریں،اخلاقی جرات نہیں تو سیاستدانوں کو سیاست کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان اسٹیبلشمنٹ کے سامنے مخالفت کرکے کھڑےتو ہوں،بندوق پکڑنا کوئی مشکل کام نہیں بندوق تو میں بھی رکھ سکتا ہوں،اخلاقی جرات نہیں تو سیاستدانوں کو سیاست کرنے کا کوئی فائدہ نہیں،جس طرح نوازشریف اقتدار میں آ رہے ہیں مجھے اس سے اختلاف ہے،نوازشریف اسٹیبلشمنٹ کے بغیر 100کے بجائے 30 سیٹوں پر آ جائیں لیکن مورال ڈاؤن نہ کریں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان میں کرسی کی کوئی طاقت نہیں ہوتی،میں وزیر اعظم نہیں تھا بلکہ مجھے ملازمت دی گئی،پی ٹی آئی چوری اور مسلم لیگ ن ڈکیتی کرکے اقتدار میں رہی ہے،مسلم لیگ ن کے ساتھ ہوں ان کے خلاف الیکشن نہیں لڑوں گا سیاست نہیں چھوڑی،بانی پی ٹی آئی کی ناکامی کے پیچھے چوری کا الیکشن ہے،بانی پی ٹی آئی کی حالت چوری کے الیکشن کی وجہ سے ہے،پاکستانی تاریخ میں صرف چار لیڈر آئے ہیں ذوالفقار علی بھٹو ، بے نظیر بھٹو، بانی پی ٹی آئی اور نواز شریف شامل ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ لیڈر وہ ہوتا ہے جس کے کہنے پرعوام ووٹ ڈالتی ہے،نیب کے خاتمے کےلئے شہبازشریف کو کئی بار کہا کیونکہ نیب سیاستدانوں کو ذلیل و خوار کررہا ہے،میں نیب کا سب سے پہلا گاہک ہوں،مسلم لیگ ن کے ساتھ سیاسی تعلق نہیں رہا اللہ کرے دوستی قائم رہے،مسلم لیگ ن سے دوری کی وجہ مریم نوازنہیں ہیں،مفتاح اسماعیل کو استعفی نہ دینے کا مشورہ دیا تھا کہاتھا ڈٹے رہیں،مسلم لیگ ن کو مفتاح اسماعیل کو اس طرح ذلیل کرکے استعفی نہیں لینا چاہئے تھا۔نئی نسل کے ساتھ چلنا یا نہ چلنے کا فیصلہ ہمارے پاس ہے۔