بیرسٹر گوہر کےگھر چھاپے کےحوالے سے پولیس کی وضاحت

Jan 13, 2024 | 18:06

پولیس نے موجودہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے گھر پر چھاہے کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ چھاپہ غلط فیمی کی بنیاد پر مارا گیا۔ 

تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے وضاحت دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بیرسٹرگوہرکے گھرپرچھاپا غلط فہمی کی بناپرمارا گیا۔ابھی اطلاع ملی ہے کہ بیرسٹر گوہر کے  گھر پولیس پہنچی ہے۔پولیس کے مطابق اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئےچھاپےمارے جارہےتھے، یہ علم ہونے پر کہ یہ بیرسٹرگوہرکاگھر ہے پولیس بغیرکوئی کارروائی کیے لوٹ آئی۔ نہ ہی کسی کوماراگیا ہے اور نہ کوئی دستاویزات لی گئیں۔یہ ایک معمول کی کارروائی تھی ۔مزید تحقیقات عمل میں لائی جارہی ہیں۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت کی۔دوران سماعت اطلاع ملنے پر بیرسٹر گوہر علی خان نے روسٹرم پر آکر کہا کہ جناب چیف جسٹس صاحب میرے گھر میں حملہ ہوا ہے، فیملی پر تشدد کیا گیا جس کے لیے 4 ڈالے آئے تھے، کمپیوٹر اور دستاویزات لے کر چلے گئے، میرے بھیتجے کو مارا، بیٹے کو مارا، ابھی میرے پاس خبر آئی ہے۔بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ مشکل وقت ہے آپ چلے جائیں۔چیف جسٹس پاکستان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ جو ہوا ایسا نہیں ہونا چاہیے اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ میں ابھی جاکر دیکھتا ہوں۔بعدازاں بیرسٹر گوہر علی خان ہنگامی طور پر عدالت سے پشاور کے لیے روانہ ہوگئے۔بیرسٹر گوہر اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کمرہ عدالت نمبر 1 کے باہر مکالمہ۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ میں نے اٹارنی جنرل سے بات کی ہے وہ آئی جی اور دیگر لوگوں کو فون کر رہے ہیں۔بیرسٹر گوہر نے گھر کی موبائل فوٹیجز ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان کو دیکھائیں۔بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ انہوں نے گھر پر مارا ہے کمپیوٹر سب کچھ اٹھا کر لے گئے ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل دوبارہ اٹارنی جنرل آفس کی طرف روانہ ہوگئے۔

مزیدخبریں