پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مونس الہیٰ کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہ مل سکی۔ عدالت نے مونس الہی کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کر دئیے۔ لاہور ہائیکورٹ نے مونس الہی کی درخواست کو مسترد کردی جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا ۔ فل بینچ نے آر او اور ٹریبونل کا کاغذات مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔ فل بینچ نے پرویز الہیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے قصیرہ الہی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا ۔ عدالت نے این اے 64 ، اور پی پی 32 سے کاغذات منظور کر لیے۔ بینچ نے ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں پرویز الٰہی اور قیصرہ الٰہی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل دائر کی گئی تھی جس پر جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ٹربیونل نے پرویز الٰہی کو این 69 اور پی پی 32 سے کاغذات نامزدگی مسترد قرار دئیے تھے۔ اپیل میں موقف تھا کہ ٹربیونل نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے،شکایت کنندہ کی جانب سے اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، مزید موقف تھا کہ تمام جائیداد ایف بی آر ریٹرن میں درج ہیں، اپیل میں استدعا تھی کہ عدالت کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے ریٹرننگ آفیسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔ خیال رہے کہ مونس الہی نے این اے 64,69 اور پی پی 32,34 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹریبونل نے چوہدری پرویز الہی اور ان کے بیٹے مونس الہی سمیت خاندان کے دیگر ارکان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف اپیلوں پر ریٹرنگ افسر کو ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کی،اپیلٹ ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کو ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا۔ اپیلوں میں بتایا گیا کہ پرویز الہی اور مونس الہی نے این اے69,64 پی پی32 ،34 گجرات میں امیدوار ہیں لیکن دس مرلہ پلاٹ ظاہر نہ کرنے پر ریٹرننگ آفیسر نے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے۔