راولپنڈی (ایجنسیاں + مانیٹرنگ نیوز) آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی زیر صدارت ہونے والی 140ویں کور کمانڈرز کانفرنس میں مشروط امریکی امداد قبول نہ کرنے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ملکی وسائل پر انحصار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عسکری ترجمان کے مطابق جنرل اشفاق پرویز کیانی کی زیر صدارت جنرل ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں ہونے والے اجلاس میں شرکا کو ملک کی مجموعی سلامتی کی صورتحال، کرم اور مہمند ایجنسی میں جاری شدت پسندوں کے خلاف آپریشن، پاک فوج کے آپریشنل امور سمیت پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافے کے حوالے سے امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے مہمند اور کرم ایجنسی میں جاری دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ قومی مفاد میں ہے اور کرم و مہمند ایجنسی میں شروع کئے جانے والے آپریشن کا مقصد وہاں سے دہشت گردوں کا خاتمہ ہے کیونکہ وہاں شدت پسند عناصر دہشت گردی‘ قتل اور اغوا کی کارروائیوں میں ملوث ہیں اور اس علاقے کو ہر صورت شدت پسندوں سے کلیئر کروایا جائےگا اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں مقامی عوام کی واپسی کی محفوظ واپسی کو یقینی بنایا جائےگا اور اس حوالے سے مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ایک م¶ثر حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں کور کمانڈرز نے امریکہ کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں رکھی جانے والی فوجی امداد کو مشروط کرنے پر سخت تحفظات کا اظہار کیا جس پر فیصلہ کیا گیا کہ مشروط امریکی امداد کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائےگا جبکہ ملکی سلامتی اور سالمیت کو ہر صورت مقدم رکھا جائے گا۔ اجلاس میں ڈرون حملوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور واضح کیا کہ ڈرون حملے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو متاثر کر رہے ہیں اور یہ حملے ناقابل قبول ہیں جس کے بند ہونے تک ہر فورم پر آواز کو بلند کیا جاتا رہے گا جبکہ شرکا کا اس بات پر اتفاق تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی فورسز اور حکومت کی جانب سے اُٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے انہیں کسی سے سرٹیفکیٹ لینے کی کوئی ضرورت نہیں جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ قومی مفاد کیلئے اپنے وسائل سے لڑی جائے گی۔
کور کمانڈرز کانفرنس