وزےراعظم پاکستان مےاں نواز شرےف اب کی بار منتخب وزےر اعظم کی حےثےت سے چےن گئے چےن سے جتنے بھی تعلقا ت ہوں پھر بھی ہم اس پاک سرزمےن سے اس پاک سر زمےن کے سفر کو ہمےشہ ہی بہتر جا نتے رہے ہےں مگر جب ہمارے وزےر اعظم صاحب نے سعو د ی عرب کے دورے کی بجا ئے چےن جانا مناسب سمجھا تو ہم نے بھی آج کی تحرےر چےن کے حوالے سے لکھنے کا ارادہ کےاکہ ذہن مےں ےہ بات بھی آئی ہوئی تھی کہ
چلتے ہو تو چےن کو چلےئے
ہم نے بھی بچپن سے لے کر آج تک چےن کی بہت سی کہا نےا ں سنی ہو ئی ہےں اسی حوالے سے پاک چےن دوستی پر ناز بھی ہے اور دل مےں آتا ہے کہ کےا ہی اچھا ہو کہ مرد مجےد جنا ب مجےد نظا می سے در خوا ست کر دی جائے کہ آپ اپنی گو نا گو ں مصرو فےات ک بو جود اگر پاک چےن دوستی نامی تنظےم کی سر پرستی بلکہ سر برا ہی خود سنبھال لےںتو یہ بات بھی پاکستان کیلئے بڑی فائدہ مند اور ممد و معاون ثابت ہو گی چےن ہماری ان حالا ت مےں کس کس طر ح راہنمائی کر سکتا ہے وہاں کی کس کس بات سے ہم فائدہ اٹھا سکتے ہےں اس پر بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے لےکن ہم تو کچھ چےنی کہا نےوں کا ترجمہ نہےں ما خذ بےان کر کہ پاک چےن دوستی کی طرف واپس آتے ہےں
پہلی کہانی کچھ ےوں ہے کہااےک چےنی شہری کے گھر کے سا منے اےک پہاڑ تھا جو چاند اور سورج کے بھر پور نظارے مےں رکاوٹ بنا رہتا تھا جس کو راہ سے ہٹانے کیلئے چےنی شہری اپنے بےٹے سمےت ہاتھ مےں تےشہ لے کے نکل کھڑا ہوا اےک شخص نے اسے ےہ کہ کر رو کنے کی کو شش کی کہ کچھ بھی کر لو تم اس پہاڑ کو راستے سے نہےں ہٹا سکتے تو اس چےنی نے جواب دےا تھا کہ مےں اور مےرا بےٹا کامےاب نہ ہو سکے تو ہم اگلی نسلو ں تک یہ کام کرےں گے اور اس پہاڑ کو راہ سے ہٹا ہی دےا جائیگا ۔
قارئےن تقر ےبا ہر کوئی جانتا ہے کہ چےنی اپنی زمےن سے بہت زےادہ پےار کرنے کے ساتھ ساتھ پاک چےن دوستی زندہ با د کے نعرے سے متعلق آگاہ ہی نہےں اس سے سرشار بھی ہےں دنےا کی بز عم خود سب سے بڑی سپر ےم طاقت امرےکا بھی چےن کا مقروض ہے اور یہ قرض شائد ۳ ٹرےلےن ڈالر سے زائد ہو چکا ہے ان دنوں پاکستان کے منتخب وزےر اعظم مےاں نواز شرےف کے ساتھ ساتھ بلو چستان کے وزےر اعلی ڈاکٹر مالک اور پنجاب کے وزےر اعلی مےاں شہباز شرےف بھی چےن کے سےر حاصل دورے پر گئے ہوئے ہےں جو ان سطور کے شائع ہونے تک شائد واپس بھی آ چکے ہوں گے۔
شرےف برادران کے والد محترم مےاں محمد شرےف بھی اس بات کے پوری طرح حامی تھے کہ کوئی تو راز پنہاں ہے جسکی وجہ سے چےن نے دن دگنی رات چگنی ترقی کیااور وہ راز شائد ماں باپ کی خدمت کے علاوہ اور کوئی نہ تھاجس پر عمل پےرا ہو کر چےنی دےوار چےن جےسی عظےم دےوار بنا سکتے ہےں جو دور بےن کے ذریعے چاند سے بھی سہی نظر آتی ہے
آخر مےںچےن کا سفر کرنے والے تاجر کی مختصر کہانی بےان کر کے اجازت چاہےں گے کے وہ جب دورہ چےن پر جانے لگا تو اس نے اپنے پےارے بچوں سے پو چھنے کے ساتھ ساتھ اپنے طوطے سے بھی پوچھا کے اس کے لئے چےن سے کےا لائے؟؟مگا طوطے نے اس ادھورے پےغام کے علاوہ اور کوئی مطالبہ نہ کےا کے چےن کے طوطوں سے کہہ دےنا©© کے تم ےہاں چےنی فضاﺅں مےں آذاد انہ اڑ رہے ہو مگر مےں ےہاں قےد ہوں،،،،،
َِ©©©©©©تاجر نے وہاں جا کر باقی کام کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی قےد مےں موجود طوطے کا پےغام چےنی طوطوں کو پہنچا ےا تو وہ ےہ پےغام سنتے ہی مرنے لگے تا جر ےہ دےکھ کر بہت حےران ہوا اس نے واپس آ کر قےد طوطے کو بتاےا کے اسکا پےغام سنتے ہی اسکے ساتھی اےک اےک کر کے مر گئے تھے ےہ سنتے ہی پنجرے مےں موجود طوطا بھی مر گےاتاجر نے بظا ہر مردہ طوطے کو پنجرے سے نکال کر پھےنکا تو وہ پھڑ سے درخت پر جا بیٹھا اور اسکا کہنا تھا کے چھےنی طوطوں نے بظاہر مر کے اسے آذادی سے آذاد فضاﺅں مےں رہنے کیلئے ےہی پےغام بھےجا تھا۔