لندن+ اسلام آباد (نیٹ نیوز+ این این آئی) پاکستان میں دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے سابق حکومت کی تھری ڈی پالیسی کو تبدیل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے اور اس ضمن میں نیشنل کاو¿نٹر ٹیررازم اتھارٹی یعنی ’نیکٹا‘ نے نئے قومی لائحہ عمل یا پالیسی کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے فوج کی مشاورت سے تھری ڈی پالیسی کا اعلان کیا تھا جو ڈائیلاگ (مذاکرات)، ڈیٹرنس (طاقت کے استعمال کا خوف) اور ڈیویلپمنٹ (ترقی) پر مشتمل تھی لیکن مبصرین کا خیال ہے کہ اس پالیسی کی کامیابی محدود رہی اور اس کی مدد سے شدت پسندی کے مسئلہ پر مکمل قابو نہیں پایا جا سکا۔بی بی سی اردو کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق ’نیکٹا‘ نئی پالیسی کی تیاری میں کافی عرصے سے مصروف رہی اور اس نے صحافیوں، دانشوروں، پولیس اہلکاروں، سابق شدت پسندوں اور متاثرہ علاقوں کے لوگوں سے بات چیت کے بعد یہ پالیسی تیار کی۔ دستاویز کے مطابق نئی قومی انسدادِ دہشتگردی پالیسی کا جو پہلا بنیادی مسودہ تیار کیاگیا ہے اس میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو تباہ کرنا (ڈس مینٹل)، انہیں ایک مخصوص جگہ محدود کرنا (کنٹین)، شدت پسندی کو روکنا (پریوینٹ)، عوام کو آگاہ کرنا (ایجوکیٹ) اور شدت پسندوں کو معاشرے میں دوبارہ شامل کرنے (ری انٹیگریٹ) جیسے مراحل کی نشاندہی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پانچ نکاتی پالیسی میں ضلع کی سطح پر خفیہ معلومات کو اکٹھا کرنے، پولیس کو مضبوط کرنے اور ملزموں کو جلد اور فوری سزائیں دلوانے، ثبوت فراہم کرنے والوں کو تحفظ دینے کے لیے متعلقہ شعبوں پر مربوط انداز میں توجہ دینے کے علاوہ معاشرے کے مفید شہری کے طور پر بحالی کے لیے سابق جہادی رہنماو¿ں اور جیلوں میں قید شدت پسندوں سے مشورہ کر کے حکمت عملی تیار کرنے کی بات بھی کی گئی ہے۔ دریں اثناءداخلہ اور خارجی امور کےلئے وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بارہ جولائی کو منعقد ہونے والی کل جماعتی کانفرنس اب اس ماہ کے آخر میں منعقد کی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس کانفرنس سے قبل مزید ہوم ورک کیا جائے تاکہ کل جماعتی کانفرنس کے سامنے یہ تجاویز بحث کےلئے پیش کی جا سکیں۔ سرتاج عزیز نے کہاکہ مسلح گروہوں کے ساتھ کس سطح پر اور کس طرح بات کی جائے اس بات کا فیصلہ کل جماعتی کانفرنس میں کیا جائے گا۔