حیدرآباد: ایس اس پی آفس ریلوے ٹریک کے قریب 3 بم دھماکے‘ علاقہ لرز اٹھا

حیدرآباد (این این آئی+ آن لائن) حیدرآباد میں نماز فجر کے وقت ایس ایس پی آفس اور حسین آباد کے قریب ریلوے ٹریک پر وقفے وقفے سے ہونے والے تین بم دھماکوں سے شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تحقیقاتی ادارے ان بم دھماکوں کے بارے میں کوئی سراغ نہیں لگا سکے۔ تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی آفس کی دیوار کے ساتھ نماز فجر کے وقت زبردست بم دھماکہ ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی، بم پھٹنے سے ایس ایس پی آفس کی دیوار گر گئی جبکہ قریب ہی واقع مسجد میں بھی پلاسٹر اکھڑ کر گر گیا اور شیشے ٹوٹ گئے اسی طرح سڑک کی دوسری طرف واقع سندھ یونیورسٹی اولڈ کیمپس ماڈل سکول میں بھی دروازوں اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ لوگوں کی بڑی تعداد دھماکہ کی آواز سننے کے بعد جمع ہو گئی۔ واضح رہے کہ ایس ایس پی آفس کے صدر دروازے پر 24 گھنٹے پولیس کا پہرہ رہتا ہے ۔ زوردار دھماکے سے آفس کے قریب بجلی کے کھمبوں کو نقصان پہنچا، بم ڈسپوزل اسکوارڈ کے مطابق دیسی ساخت کے اس بم میں تین کلو بارود استعمال کیا گیا، دھماکے کے فوری بعد پولیس کے علاوہ رینجرز کی بھی بھاری جمعیت موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی لی گئی اور بم ڈسپوزل اسکوارڈ نے بھی موقع سے شواہد جمع کئے۔ایس ایس پی آفس پر بم دھماکے کے کوئی چند منٹ بعد حسین آباد کے علاقے میں لائیو اسٹاک ہسپتال کے قریب ریلوے ٹریک پر پہلے ایک بم پھٹا اور پھر اس کے چند منٹ بعد دوسرا بم پھٹا، پولیس کے مطابق دونوں بم ریل کی پٹڑی سے کچھ ہٹ کر نصب کئے گئے تھے، یہ دونوں بم پھٹنے کے دھماکے بھی دور دور تک سنائی دیئے گئے اور لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھاری جمعیت بھی پہنچی اور اس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، دھماکوں سے پٹڑی کو معمولی نقصان پہنچا، بم ڈسپوزل اسکوارڈ نے جانچ پڑتال کے بعد ریل کی پٹڑیوں کو کلیئر قرار دے، کچھ وقت کے لئے ریلوے ٹریفک بھی معطل رہا، پولیس کا خیال ہے کہ جس نوعیت کے دھماکے کئے گئے ہیں ان کا اصل مقصد خوف و ہراس پھیلانا تھا۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...