اسلام آباد (خبرنگار+نوائے وقت نیوز+ثناءنیوز) قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے الیکشن کمشن سے صدارتی انتخاب کا شیڈول مانگ لیا ہے جبکہ الیکشن کمشن نے شیڈول کی تیاری کا کام شروع کردیا۔ ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سیکرٹری قومی اسمبلی اور دیگر حکام نے صدارتی الیکشن کے شیڈول طریقہ کار پر بریفنگ دی اس موقع پر سپیکر نے سیکرٹری اسمبلی کو ہدایت کی کہ الیکشن کمشن سے رابطہ کرکے صدارتی الیکشن کے شیڈول سے متعلق آگاہی حاصل کی جائے جس کے بعد اسمبلی سیکرٹریٹ نے الیکشن کمشن کو اس حوالے سے مراسلہ بھجوا دیا جس میں کہا گیا ہے کہ شیڈول سے اسمبلی سیکرٹریٹ کو آگاہ کیا جائے تاکہ مجوزہ تاریخوں میں ارکان اسمبلی کو ایوان میں موجود رہنے کے لئے پابند کیا جاسکے۔ واضح رہے کہ صدر آصف علی زرداری کے عہدے کی میعاد 9 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے انہوں نے 9 ستمبر 2008ءکو صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا جبکہ صدارتی انتخابات کے شیڈول کی تیاری کے لئے الیکشن کمشن نے بھی کام شروع کر دیا۔ دریں اثناءصدارتی انتخاب کے لئے ستمبر کے تیسرے ہفتے پولنگ کا امکان ہے، 16 اگست کو باقاعدہ شیڈول کا اعلان کر دیا جائے گا، 9 ستمبر کو صدر کے عہدے کی موجودہ مدت ختم ہو جائے گی۔ آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت الیکشن کمشن صدر کے عہدہ کی میعاد ختم ہونے سے 60 دن قبل انتخاب منعقد نہیں کرا سکتا جبکہ آخری 30 روز کے اندر الیکشن کا تمام عمل مکمل کرنے کا پابند ہے۔ اگر قومی اسمبلی کی تحلیل کی وجہ سے آئین میں دی گئی اس مدت کے اندر انتخابات نہ کرائے جا سکیں تو ملک میں عام انتخابات ہونے کے بعد 30 دنوں میں صدارتی الیکشن کرانا ضروری ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت صدر کی پانچ سالہ میعید پوری ہونے کے بعد قومی اسمبلی، سینٹ اورصوبائی اسمبلیوں پر مشتمل الیکٹورل کالج کے ذریعے نئے صدر کا انتخاب کیا جائے گا۔ آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت صدر کا مسلمان ہونا شرط ہے جبکہ امیدوار کی عمر 45 سال سے کم نہ ہو۔ صدارتی الیکشن کے شیڈول کے بعد مسلم لیگ ن اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے صدارتی امیدوار کا اعلان کرے گی جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے بھی اپوزیشن جماعتوں سے اتفاق رائے سے امیدوار لائے جانے کا امکان ہے۔