لاہور (فرخ سعید خواجہ ) حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے عمران خان، ڈاکٹر طاہر القادری اور انکے ہمنوائوں سے نمٹنے کیلئے دو نکاتی پالیسی پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق طے کیا گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو ایک میز پر بٹھانے کی کوشش کی جائے۔ اس سلسلے میں مسلم لیگ (ن) کے سرکردہ رہنمائوں اسحاق ڈار، خواجہ سعد رفیق، احسن اقبال کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے جبکہ احتجاج کی حوصلہ شکنی کرنے کیلئے حکمت عملی مرتب کرلی گئی ہے۔ مذاکراتی ٹیم انتخابی اصلاحات کے ذریعے آئندہ عام انتخابات کو مزید شفاف بنانے، الیکشن کمشن کو مالی اورانتظامی طور پر خود مختار بنانے کیلئے پارلیمنٹ کے اندر اور پارلیمنٹ سے باہر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے گی۔ اس سلسلے میں تمام جماعتوں کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پہلے ہی17 جولائی کو پارلیمنٹ ہائوس میں طلب کر لیا گیا ہے جس کی صدارت چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری کریں گے۔ طے پایا ہے کہ آگے چل کر اس عمل میں پارلیمنٹ سے باہر کی جماعتوں کو بھی شامل کر لیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کی احتجاجی سیاست سے افراتفری پیدا نہ ہ و بلکہ میز پر بیٹھ کر مسائل حل کرلئے جائیں۔ حکمران جماعت نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی سیاست کا اثر کم کرنے کیلئے علماء کرام اور مشائخ عظام سے رابطے کئے جائیں۔ اس سلسلے میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، وزیر مملکت پیر حسنات شاہ، پیر صابر شاہ، پیر سید عمران احمد شاہ ایم این اے سمیت دینی شخصیات کو مشائخ عظام سے رابطے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔