باجوڑ : افغانستان سے آئے حملہ آوروں نے کیپٹن دو اہلکار شہید کر دیئے‘ کابل دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کرے : پاکستان کا شدید احتجاج

Jul 13, 2014

باجوڑ ایجنسی (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) افغانستان سے آنے والے متعدد دہشت گردوں نے باجوڑ ایجنسی میں پاکستانی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے کیپٹن سمیت 3فوجی اہلکاروں کو شہید کر دیا، 2اہلکار زخمی ہوئے۔ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات سرحدی علاقے فاخی میں افغانستان سے آنیوالے دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے پاکستانی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ کالعدم تحریک طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ ترجمان تحریک طالبان شاہد اللہ شاہد نے مزید حملوں کا اعلان کیا ہے۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے بھرپور جوابی کارروائی کی جس پر حملہ آور فرار ہو گئے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق حملے کے بعد علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے جس میں 60 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق سینئر فوجی اہلکار نے بتایا کہ اہلکاروں کی شہادت ایک فوجی گاڑی کو راکٹ لگنے سے ہوئی۔ فورسز نے علاقے میں دو ریموٹ کنٹرول بموں کو بھی ناکارہ بنا دیا۔ علاوہ ازیں باجوڑ میں شہید ہونیوالے کیپٹن مجاہد بشیر کو فوجی اعزاز کیساتھ اسلام آباد میں سپردخاک کر دیا گیا ہے۔ کیپٹن مجاہد بشیر کی نمازجنازہ اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن ٹو میں ادا کی گئی۔ نمازجنازہ میں اعلیٰ فوجی افسروں سمیت حکومتی اور دیگر اہم شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ صدر، وزیراعظم نوازشریف اور وفاقی وزراء چودھری نثار علی خان، خواجہ آصف اور سینیٹر پرویز رشید نے باجوڑ میں دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے کیپٹن سمیت 3سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد اپنے بزدلانہ ہتھکنڈوں سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے قوم کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ علاوہ ازیں پاکستان نے سرحد پار سے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ دہشت گرد حملے پر اسلام آباد اور کابل میں افغان حکومت سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ افغانستان دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کو ختم کرے اور دہشت گردوں کو اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہ دے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے افغانستان کا تعاون ناگزیر ہے، آپریشن ضرب عضب دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے جاری ہے۔
باجوڑ حملہ

مزیدخبریں