مقبوضہ کشمیر: نامعلوم افراد کی فائرنگ‘2 بھارتی فوجی جہنم رسید‘3 شدید زخمی

Jul 13, 2017

سرینگر (نیوز ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو بھارتی فوجی ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز ضلع کپواڑہ کے علاقے کیرن سیکٹر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو بھارتی فوجی رنجیت سنگھ اور ستیش بھگت مارے گئے اور تین زخمی ہوئے۔ بھارتی فوج نے الزام لگایا کہ یہ فائرنگ سرحد پار سے کی گئی۔ دوسری جانب بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع بڈگام میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوان عاقب گل کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ عاقب گل کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں اپنے آبائی قبرستان میں بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعروں کی گونج میں سپرد خاک کیا گیا۔ عاقب گل کے ساتھ دیگر دو نوجوان جاوید شیخ اور دائود احمد بھی شہید ہو گئے تھے۔ عاقب گل کی تدفین کے بعد کشمیری نوجوانوں اور بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان سرینگر کے ائر پورٹ روڈ پر شدید جھڑپیں ہوئیں۔ قابض اہلکاروں نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی۔ جس سے 10 افراد زخمی ہو گئے۔ شہید جاوید شیخ کی نماز جنازہ انکے آبائی علاقے نارہ بل سعد پورہ میں پڑھی گئی۔ نمازہ جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر ممتاز نوجوان رہنما شہید برہان مظفر وانی کی تصویروں والے بینزز بھی آویزاں کیے گئے ۔ لوگوں کی کثیر تعداد کے سبب شہید کی نماز جنازہ چار مرتبہ پڑھی گئی۔ دریں اثنا قابض انتظامیہ نے نوجوانوں کی شہادت پر احتجاجی مظاہرے روکنے کے لئے مختلف علاقوں میں سخت پابندیاں نافذ کریں۔ انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی۔ ادھر نوجوانوں کی شہادت پر ضلع بڈگام کے علاقوں ماگام ، آری پانتھن، نارہ بل اور بیروہ میںبدھ کو مکمل ہڑتال کی گئی۔دکانیں بند تھیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل تھی۔ ادھر چیئرمین تحریک حریت سید علی گیلانی نے 7 ہندو یاتریوں کی ہلاکت اور دیگر مضروب ہونے پر اپنے گہرے رنج وغم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں کے نام ہمدردی اور تعزیت پُرسی کا خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔ انہوں نے اس واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے اور ملوث مجرموں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس خونِ ناحق میں جو بھی لوگ ملوث ہیں، وہ انسانیت کے دشمن ہیں۔ بدھ کے دن جاری ایک علیحدہ بیان میں انہوں نے کہا کہ اسلام بے قصور اور نہتے انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے۔ اس درندگی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ گیلانی نے زخمی یاتریوں کے لئے خون پیش کرنے والے کشمیری نوجوانوں کی شاندار الفاظ میں تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانیت اور اخلاق کا وہ اعلیٰ معیار ہے، جو کشمیریوں کی فطرت سے تعلق رکھتا ہے۔ ادھر او آئی سی رابطہ گروپ کے اجلاس کے موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس کے نمائندے فیض احمد نقشبندی نے حریت راہنمائوں سید علی شاہ گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق کا پیغام پڑھ کر سنایا۔ سید علی گیلانی نے او آئی سی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی افواج پیلٹ گنز کے استعمال سے معصوم بچوں کو اندھا کر رہی ہیں‘ وادی کے اندر بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں‘ بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے صورتحال کا نوٹس لیں‘ میرواعظ عمر فاروق نے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارتی ادارہ این آئی اے مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو ہراساں کر رہا ہے‘ بالخصوص حریت قیادت کے خلاف ایک سازش کے تحت انہیں ذہنی اذیت دینے کے لئے ایجنسیزکو خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے مقبوضہ وادی کے اندر سیاسی اور مذہبی آزادیوں پر مکمل پابندی ہے۔

مزیدخبریں