کراچی (سٹاف رپورٹر) پاپولر سیاسی جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم کے استعفےٰ کے مطالبہ اورشریف خاندان کے خلاف منفی خبروں کے باعث بدھ کو سٹاک مارکیٹ میں مندے کا رحجان رہا اورکے ایس ای 100انڈیکس مزید 328پوائنٹس گرگیا۔ جس کے باعث 100 انڈیکس جوکہ منگل کو 44ہزار120پر بند ہوا تھا بدھ کو 43ہزار792تک گرگیا سیاسی عدم استحکام کے باعث منگل کو سٹاک مارکیٹ 2100پوائنٹس گرگئی تھی جوکہ تین سال میں ایک ریکارڈ تھا۔ اس طرح سٹاک مارکیٹ دو دن کے دوران مندے اوردباﺅ کاشکار ہے۔بدھ کو بازار کاروبار میں صبح سے ہی مندا رہا اورمارکیٹ میں حصص کی فروخت زیادہ اورخریداری کم رہی جس کے باعث ابتدائی چند گھنٹوں میں 100 انڈیکس 600پوائنٹس گرگیا اورانڈیکس 43 ہزار511ہوگیا۔ لیکن بعد میں مارکیٹ سنبھل گئی اورنقصان کم ہوگیا۔ لیکن مندے کا رحجان برقرار رہا۔ بدھ کو 21کروڑ 51لاکھ69ہزار720 حصص کی خریدوفرو خت ہوئی گزشتہ روز18کروڑ 51لاکھ سودے ہوئے تھے بدھ کو مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 21ارب روپے ڈوب گئے اورمارکیٹ سرمایہ 90کھرب 56ارب سے کم ہوکر90کھرب 35ارب رہ گیا۔ 30 انڈیکس 152پوائنٹس کے ایم آئی 30 انڈیکس 1178 پوائنٹس اور آل شیئرز انڈیکس 74پوائنٹس گرگیا۔ کے ایس ای 30 انڈیکس بدھ کو 22ہزار 747پر بند ہوا جبکہ گزشتہ روز 22ہزار 991پوائنٹس پر بند ہوا تھا کے ایم آئی 30 انڈیکس 74ہزار151 پوائنٹس پر بند ہوا گزشتہ روز یہ انڈیکس 75ہزار 679پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔آل شیئرز انڈیکس 30ہزار874پوائنٹس پر بند ہوا گزشتہ روز31ہزار 020پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔بدھ کو مارکیٹ میں 346 کمپنیوں کے حصص کے سودے ہوئے جن میں 141کمپنیوں کے سودوں میں تیزی اور192کمپنیوں کے سودوں میں مندا پایا گیا۔ جبکہ 13کمپنیوں کے سودوں میں استحکام پایا گیا۔
سٹاک مارکیٹ : مندا برقرار‘ انڈیکس 43 ہزار کی سطح پر آ گیا مزید اکیس ارب ڈوب گئے
Jul 13, 2017