اسلام آباد ( وقائع نگار) شہد ا فاونڈےشن نے ریمنڈ ڈیوس کی قصاص کے عوض رہائی مےں متاثرےن کو فراہم کی جانے والی رقوم کی تفصیلات کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ مےں پٹےشن دائر کی ہے ۔درخواست سپریم کورٹ کے سینئر وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی.درخواست میں وفاقیسیکریٹری داخلہ،وفاقی سیکریٹری دفاع،سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی،سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل احمد شجاع پاشا اور سابق وفاقی وزید داخلہ رحمان ملک کو فریق بنایا گیا. درخواست مےں موقف اختےار کےا کہ سی آئی اے ایجنٹ ریمنڈ ڈیوس نے جنوری 2011 میں لاہور میں فیضان حیدر اور فہیم شمشاد نامی دو شہریوں کو قتل کیاامریکی دباو¿ پر اس وقت کے صدر آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف رضاءگیلانی نے ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثناءدلوانے کی کوشش کی،جنیوا کنونشن کے تحت ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثناءنہیں دیا جاسکتا تھاجس کے بعد اس وقت کی حکومت سمیت ریاستی اداروں نے ریمنڈ ڈیوس کو عدالت کے ذریعے رہا کروانے کا فیصلہ کیاریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے لئے خفیہ اداروں نے مقتولین کے ورثاءپر دباو¿ ڈالا کہ وہ قاتل کو معاف کردیںمقتولین کے ورثا ریمنڈ ڈیوس کو معاف کرنے پر آمادہ نہ ہوئے تو آئی ایس آئی نے مقتولین کے ورثاءکو اپنی تحویل میں لیکر مجبور کیا کہ وہ دیت لیکر سی آئی اے ایجنٹ کو معاف کردیں موقف اختےار کےا کہ آئی ایس آئی کے دباو¿ پر مقتولین کے ورثاءدیت کے بدلے ریمنڈ ڈیوس کو معاف کرنے کے لئے تیار ہوئے ورثاءجانب سے دیت لینے پر آماد ہونے کے بعد حکومت و آئی ایس آئی نے ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے لئے مقتولین کے ورثاءکو 32 کروڑ روپے دیت کے مد میں ادا کیئے ان تمام باتوں کا انکشاف ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب"کنٹریکٹر"میں کیا ہے ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ وفاقی وزارت داخلہ نے تین ہزار سے زائد ویزے بغیر کلیئرینس کے امریکیوں کو جاری کیئے درخواست میں استدعائ کی گئی ہے کہ تمام فریقین سے جواب طلبی کرکے اس بات کا تعین کیا جائے کہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے لئے مقتولین کے ورثاءکو دیت کے مد میں 32کروڑ روپے کس نے ادائ کیئے درخواست میں تین ہزار سے زائد ویزے بغیر کلیئرینس کے امریکیوں کو جاری کرنے پر سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کے خلاف بھی قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی استد عا کی ہے ۔