نفرت کی سیاست نے کراچی کوکچراکنڈی میں بدل دیا ‘ جماعت اسلامی

Jul 13, 2018

کراچی(نیوز رپورٹر ) متحدہ مجلس عمل کے مرکزی رہنماء اور این اے 242پر نامزد امیدوار اسداللہ بھٹونے کہا ہے کہ وفاقی سیکرٹری داخلہ امیدواروں کو انتخابی مہم محدود کرنے کا مشورہ دینے کی بجائے ضابطہ اخلاق پرعمل درآمد، شفاف و بر وقت انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے اقدا،ات کرے۔ پشاور کے افسوس ناک واقعہ کے سدباب اور امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ سیاسی جماعتوں کے خدشات کو دور اور آزادی کے ساتھ انتخابی مہم چلانے دی جائے۔ 25 جولائی کو شفاف و غیر جانبدار انتخابات ہوئے تو متحدہ مجلس عمل نہ صرف کراچی بلکہ پورے ملک میں ایک بڑی سیاسی قوت  بن کر ابھرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے احسن آباد اور محمدی گوٹھ میں الگ الگ کارنر جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پی ایس 99 پر امیدوار مولانا محمد غیاث، امیر زون گجرو عبدالواجد شیخ نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ حاجی طور خان، راجہ شبیر، عبداللہ جاوید بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ آج سیاست کو گالم گلوچ، ذاتی انتقام اور قومی دولت کی لوٹ مار کا ذریعہ بنایا گیاہے جبکہ متحدہ مجلس عمل سیاست کو عوام کی خدمت رب کی رضا، دیانت و امانت، اصلاح معاشرہ اور نفرتوں کا خاتمہ کے ذریعہ سمجھتی ہے۔ کراچی میں نفرت کی سیاست نے شہریوں کو کچرا کنڈی اور عوام کو پانی و بجلی بحران سے دوچار کیا ہوا ہے۔ دریں اثنا جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری و مجلس عمل کے پی ایس 89 پر امیدوار ممتاز حسین سہتو نے کہا ہے کہ نوجون پاکستان کا مستقبل ہیں، ان کو روزگار اور کھیلوں سمیت مثبت سرگرمیوں کی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے داؤد چالی ریڈیو پاکستان گراؤنڈ کرکٹ ٹورنامنٹ کے افتتاح کے موقع پر کیا۔

مزیدخبریں