افغان حکومت طالبان کومذاکرات کی میز پرلاناتمام اسٹیک ہولڈرز کی ذمہ داری ہے :ترجمان دفترخارجہ

اسلام آباد ( آن لائن+ آئی این پی) ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان ، افغانستان میں امن وامان کے قیام کیلئے مفاہمتی اقدامات کی حمایت کرتاہے ، افغان طالبان اور کابل کو مذاکرات کی میز پر لانا تمام سٹیک ہولڈرز کی ذمہ داری ہے، بھارتی افواج نہتے کشمیریوں پر ظلم کا سلسلہ جاری ہے، موجودہ دور میں بھارتی مظالم کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بین الاقوامی برادری کا اپنا کردار اداکرنا چاہیے۔ گزشتہ دفترخارجہ میں ہفتہ وارپریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ملک افغانستان میں مفاہمتی عمل میں تمام تراقدامات کی حمایت کرتا ہے، تاہم طالبان اور افغان حکومت کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے تمام سٹیک ہولڈر ز کو اپنا کردا ر اداکرنا چاہیے۔ سعودی حکومت کی جانب سے افغان طالبان مذاکرات کے متعلق سوال پر انہوںنے جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ پاکستان طالبان کے افغانستان کے مابین مفاہمت ، امن کے تمام تراقدامات کی حمایت کرتا ہے اور آئندہ بھی افغان مفاہمتی عمل میں ہرممکن معاونت فراہم کرے گا۔ تاہم طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ پاکستان اور امریکہ کے مابین بات چیت کے حوالے سے ڈاکٹر فیصل نے کہا دونوں ممالک کے مابین بات چیت جار ی ہے، البتہ اسکی تفصیلات میڈیا سے شیئر نہیں کرسکتے ، انہوں نے امید ظاہر کی امریکہ پاکستان بات چیت میں مثبت پیش رفت ہوگی۔ انہوںنے ایران ، روس، چین کی خفیہ ایجنسیوں کے حکام کے دورے پر لاعملی کا اظہا رکیا۔ ترجمان نے کہا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج نہتے کشمیریوں پر ظلم وبربریت کا سلسلہ جاری ہے جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔8جولائی کو برہان وانی کی برسی منائی گئی۔ گزشتہ دوسالوں کے دوران بھارتی افواج نے نہتے کشمیریوں پر بے پناہ مظالم ڈھائے ہیں، سیکنڈوں کشمیریوں کو شہید ، ہزاروں کو پیلٹ گن کے ذریعے بینائی سے محروم کیا گیااور ہزاروں افراد کو شدید زخمی کیا گیا۔ ترجمان نے بتایا گزشتہ ہفتے کے دوران بچوں سمیت 8 کشمیری شہید کردئیے ۔ انہوںنے آسیہ اندرابی او ر ان کی ساتھی صوفیہ کو تہاڑ جیل منتقل کرنے کی مذمت کی۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ 1947ء سے لیکر کشمیریوں نے جرات کے ساتھ بھارتی مظالم کا مقابلہ کیا جو تاحال جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے بھی انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کی رپورٹ جاری کی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفترخارجہ نے کہا مسئلہ کشمیرکو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنا وزارت خارجہ کی پالیسی کا اہم ستون ہے اور اس پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ پاکستان کشمیریوں کا مقدمہ ہرفورم پر لڑتا رہا ہے۔ بین الاقوامی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ اور مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ایف اے ٹی ایف کے بارے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا ایف اے ٹی ایف کو وزارت خزانہ ڈیل کررہا ہے اور وزارت خارجہ اس سلسلے میں معاونت کررہا ہے۔تر جمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا بھارتی دہشت گرد کلبھوشن پر جواب 17 جولائی کو جمع کروایا جائے گا، انہو ں نے مز ید بتا یا کہ پاکستان اور انڈونیشیا میں پالیسی منصوبہ بندی پر مذاکرات ہوئے۔ مذاکرات میں علاقائی اور عالمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم سے متعلق متاثرین کو مکمل معاوضہ دیا جائے گا۔
دفتر خارجہ

ای پیپر دی نیشن