لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم چاہتی ہے کہ 25 جولائی کو الیکشن ہو ، سلیکشن نہ ہو ۔ نگران حکومت کو الیکشن کا مینڈیٹ ملا ہے اس کے کسی عمل سے لائیک اور ڈس لائیک کا تاثر نہیں ملنا چاہیے ۔ الیکشن قوانین بالکل واضح ہیں ان سے ہٹ کر کوئی چیز قابل قبول نہیں ۔ الیکشن کے حوالے سے پائی جانے والے بے یقینی سے لگتاہے کہ لوگ 24 جولائی کو بھی پوچھ رہے ہوں گے کہ الیکشن ہوگا یا نہیں ۔ پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کی حقیقی متبادل ایم ایم اے ہے ۔ 25 جولائی کا الیکشن نظریے اور تہذیبوں کے درمیان ہوگا ۔ اگر سیکولر اور لبرل قوتوں کے ساتھ امریکہ ہے تو منبر و محراب اور خانقاہوں کی سرپرستی ایم ایم اے کو حاصل ہے ۔ نظریہ پاکستان کی حفاظت کے لیے قوم کو پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ کے نعرے پر متحد ہونا پڑے گا ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں علما و مشائخ کنونشن کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن سے حلقہ این اے 135 اور پی پی 161 سے متحدہ مجلس عمل کے امیدوار امیر العظیم اور پی پی 173 کے امیدوار اور متحدہ مجلس عمل لاہور کے صدر ذکر اللہ مجاہد ، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ ، دربار لعل شہباز قلندر کے گدی نشین پیر ڈاکٹر فضل رضا مہدی ، پیر سید عثمان نوری ، مولانا نظام الدین اشرفی ، مولانا محمد امین عاجز ، مولانا محمد اعظم قاسم ، مولانا عبدالطیف اشرفی ، مولانا فضل الرحمن ، قاری مامون الرشید اور خطیب جامع مسجد منصورہ قاری وقار احمد چترالی نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر علماءو مشائخ نے متحدہ مجلس عمل کے امیدواروں امیر العظیم اور ذکر اللہ مجاہد کی بھر پور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اپنے معتقدین اور مریدین کو متحدہ مجلس عمل کا ساتھ دینے کی ہدایت کی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پٹی ہوئی قیادت اور چلے ہوئے کارتوس ایم ایم اے کا مقابلہ نہیں کر سکتے ۔ پیپلز پارٹی کے بعد ن لیگ سے ق لیگ اور پھر ن لیگ سے ہوتے ہوئے اب پی ٹی آئی میں جانے والے سیاست دان جہاں بھی جائیں گے ، ہم ان کا پیچھا کریں گے اور قوم کی لوٹی ہوئی دولت کی ایک ایک پائی وصو ل کر کے رہیں گے ۔
سراج الحق