ٹرین حادثہ ہلاکتیں 25 سپرد خاک، شیڈول متاثر، ڈرائیور ذمہ دار قرار

Jul 13, 2019

صادق آباد‘ چنیوٹ‘ نوشہرہ ورکاں (نامہ نگار‘ این این آئی‘ صباح نیوز) اکبر بگٹی ایکسپریس حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 25 ہوگئی جبکہ حادثے کے بعد ٹرینوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہوا ہے۔ حادثے میں زخمی ہونے والی ایک اور خاتون شیخ زید ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئی۔ ڈی پی او کا کہنا تھا کہ ملبے سے 23لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ 105سے زائد زخمی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ دوسری جانب کراچی میں بھی ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔ ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ آئندہ تین روز میں مکمل کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر ظفر کلور سمیت دیگر افسران جائے حادثے پر پہنچ چکے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ رپورٹ کے مطابق شالیمار ایکسپریس 27اپ ،پاکستان ایکسپریس ،عوام ایکسپریس ،رحمن بابا ، گرین لائن ،پاک بزنس ،قراقرم ایکسپریس ،فرید ایکسپریس ،عوام ایکسپریس ،کراچی ایکسپریس ، ،جناح ایکسپریس ،اکبر ایکسپریس اورخیبر میل گھنٹوں تاخیر کا شکار رہیں جس کی وجہ سے مسافر اور ان کے عزیز و اقارب گھنٹوں انتظار کی سولی پر لٹکے رہے۔المناک حادثہ میں شاہ کوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے 4افراد کی نماز جنازہ مقامی قائد اعظم سپورٹس کمپلیکس میں ادا کر دی گئی نماز جنازہ میں مقامی ایم پی اے میاں محمد عاطف چوہدری طارق محمود باجوہ چوہدری محمد ارشد ساہی ڈائریکٹر اسلام سوپ میاں فہیم اقبال چوہدری لیاقت علی صدر انجمن شہریان میاں شوکت علی شوکت صدر تحصیل بار ایسوسی ایشن شاہ کوٹ ملک شہزاد حسین کھوکھر صدر میڈیکل سٹورز ایسوسی ایشن طارق اقبال مسلم لیگ ن سٹی صدر چوہدری ذوالفقار سدھو اصغر بھٹی رانا خورشید مجاہد علی بلاسمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد وکلا صحافیوں تاجر رہنماؤںو قریبی دیہات سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ صادق آباد سے علی الصبح جب 4میتیں آبائی شہر شاہ کوٹ کی حدود میں داخل ہوئیں تو متاثرہ خاندان کے گھر کے باہر سینکڑوں لوگ جمع ہوگئے گھر میں کہرام مچ گیا قیامت صغری کے مناظر نے ہر آنکھ کو اشکبار کر دیا نماز جنازہ جب گھر سے اٹھا تو خواتین کی آہ و بکا نے پورے شہر کی فضا کو سوگوار بنا دیا یاد رہے صادق آباد کے ٹرین حادثہ میں شاہ کوٹ سے تعلق رکھ نے والے ایک ہی خاندان کے میاں بیوی اور دو بیٹے جاں بحق جبکہ تین شدید زخمی ہوگئے تھے بدقسمت خاندان کے کل 7افراد شادی میں شرکت کے لئے کراچی جا رہے تھے کہ راستے میں ٹرین کو حادثہ پیش آگیا جاں بحق ہونیوالے افراد میں55سالہ ڈاکٹر بشیر جو کہ لاہور سروسز ہسپتال میں ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے ان کے علاوہ ان کی 45سالہ اہلیہ سکول ٹیچر ریحانہ بشیر اور دو بیٹے محسن بشیر اور شیراز بشیر شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں شعیب ذیشان اور بیٹی سنبل شامل ہیں دکھ کی اس گھڑی میں تاجر برادری نے متاثرہ خاندان سے بھرپور اظہار افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہر بھر کے تمام کاروباری مراکز و مارکیٹیں بھی بند رکھیں۔ چنیوٹ میں ایک خاندان کے جاں بحق ہونیوالوں میں چار خواتین اور ایک بچہ شامل ہیں۔ فرحانہ نامی پچیس سالہ خاتون اور اسکے 1 سالہ بیٹے کی تدفین گھوٹکی میں کی گئی میتوں کے پہنچنے پر علاقہ میں کہرام مچ گیا، ہر آنکھ اشکبارٹرین حادثہ میں جاںبحق 14 سالہ حسبیہ کی نماز جنازہ ادا کردی گئی نماز جنازہ میں سوگوران بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ جن میں سے 14 سالہ حسیبہ کی نماز جنازہ فتح العلوم میں ادا کی گئی جبکہ دوسرے خاندان کی ماں بیٹی بھی چل بسی ہیں۔ جن میں۔ رفیقاں بی بی او اس کی بیٹی کی نماز جنازہ چنیوٹ میں ادا کی گئی ان تینوں کو چنیوٹ میں سپرد خاک کیا گیا ہے جبکہ تیسرے خاندان سے تعلق رکھنے والی فرحانہ اور اس کا ایک سالہ معصوم بیٹا بھی اس حادثہ کا شکار ہوا ہے۔ مگر لواحقین کے مطابق ان دونوں کی تدفین گھوٹکی میں ہی کی گئی۔ کڑیال کلاں کے رہائشی تیرہ سالہ فرا زاور تین سال احمد رضا بھی ٹرین حادثہ میں جاں بحق ہوگئے۔ کڑیال کلاں کے رہائشی 13سالہ فراز 3 سالہ احمد رضا اپنی والدہ کیساتھ شیخورہ سے ترین کے راستہ شکار پور اپنے ننھیال جا رہے تھے کہ رحیم یار خاں کے قریب ٹرین حادثہ میں جان بحق ہوگئے جنہیں نم آنکھوں کیساتھ سپر خاک کر دیا گیا۔ یاد رہے والدین کے دونوں بیٹے تھے جو ٹرین حادثہ میں جاں بحق ہو گئے جبکہ حادثہ میں بچوں کی والدہ کو معمولی زخم آئے۔چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق رحیم یار خان صادق آباد ٹرین حادثہ میں شکرگڑھ کا لانس نائیک شوکت کاہلوں بھی زندگی کی بازی ہار گیا ۔ آبائی گائوں چانگو والی میں سپرد خاک۔ رحیم یار خان ٹرین حادثہ میں شکرگڑھ کے گائوں چانگو والی کا رہائشی حساس ادارے کا جوان بھی شکار ہوگیا چانگو والی کا لانس نائک شوکت والد برکت علی کراچی میں ڈیوٹی کے فرائض سر انجام دے رہاتھا کہ ٹرین پر واپس اپنے گھر چھٹی آرہا تھا کہ ٹرین حادثے کا شکار ہو کر جان بحق ہو گیا جسکی میت گذشتہ روز اسکے گھر پہنچی تو گھر میں کہرام مچ گیا مرحوم کو سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا شوکت علی تین بچوں کا باپ تھا۔دریں اثناء اکبر بگٹی ایکسپریس حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں ٹرین ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور کو حادثے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔گحادثے کی ابتدائی رپورٹ ریلوے کے شعبہ ٹریفک، ٹرین فٹنس اور سگنل سسٹم انسپکٹرز نے مرتب کی ہے جس میں ٹرین ڈرائیور مقصود احمد اور اسسٹنٹ ڈرائیور ارسلان کو حادثے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ولہار اسٹیشن کے عملے نے 11 جولائی کو مال گاڑی 502 ڈان کو صبح 4 بجکر 15 منٹ پر لوپ لائن نمبر 4 پر کھڑا کیا جب کہ اکبر بگٹی ایکسپریس کے لیے لائن نمبر 3 کا روٹ بناتے وقت کانٹا پھنس کر رہ گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکبر ایکسپریس کو روکنے کے لیے اسٹیشن سے 400 میٹر دور آٹر سگنل سرخ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق اکبر ایکسپریس کے ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور نے صبح 4 بجکر 32 منٹ پر سرخ آٹر سگنل نظر انداز کیا جس کے نتیجے میں اکبر ایکسپریس لوپ لائن نمبر 4 پر کھڑی مال گاڑی سے ٹکرا گئی۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھی حیدرآباد ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک مسافر ٹرین سامنے کھڑی مال گاڑی سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

مزیدخبریں