اسلام آباد(نیوزرپورٹر)سینٹ کی مجلس قائمہ برائے داخلہ کے چئیرمین سینٹر رحمان ملک نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے کے لئے فوری طور پر محدود کرفیو لگایا جائے اور اس اہم مسئلے پر مشترکہ اقدامات کے لئے آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے۔ یہ مطالبہ انہوں نے وزیراعظم کے نام لکھے جانے والے ایک خط میںکیا۔ رحمان ملک نے کہا کہ جولائی اور اگست میں کورونا کے مریضوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوسکتا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ بغیر کسی تاخیر کے کورونا وائرس کیخلاف ایس او پیز کے نفاذ کے لئے فوج کے زیرانتظام کرفیو نافذ کیا جائے ۔جولائی ، اگست اور ستمبر کے مہینوں کیلئے ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کیا جائے۔ایسے قوانین لائے جائیں جو ادوایات کی ذخیرہ اندوزی و جعل سازی کرنے والوں کیخلاف سخت سزائیں تجویز کریںٹی وی چینلز کو ہدایت کی جائے کہ ان جرائم میں گرفتار اور سزا پانے والے افراد کی خبریں دیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کوویڈ 19 کے مریضوں کے فوری اور بڑے پیمانے پر علاج معالجے کیلئے عارضی طبی مراکز قائم کیے جائے۔ چین سے مزید ڈاکٹرز و نرسز بھیجنے کی درخواست کی جائے، سینیٹر رحمان ملک نے مطالبہ کیا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کیلئے تمام ضروری ادویات و آلات کی وافر فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور ان ضروری ادویات و آلات کو ٹیکس و ڈیوٹی سے عارضی طور پر مستثیٰ قراردیا جائے۔ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے لئے حفاظتی کٹس کی درآمد اور لوکل پروڈکشن پر پابندیاں ختم کی جائے۔ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاپ کے رسک الائونس اور تنخواہ میں سو فیصد تک اضافہ کیا جائے، سینیٹر رحمان ملک نے کہ مطالبہ بھی کیا کہ ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل سٹاف جو کرونا مریضوں کا علاج کرتے شہید ہوجاتے ہیں انکو پولیس کے برابر معاوضے کا اعلان کیا جائے۔عید الاضحی کے موقع پر ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کے لئے خصوصی انتظامات کیے جائے۔انہوں نے کہا عیدالاضحی پر بڑے اجتماعات سے کورونا وائرس کے پھیلنے کا خطرہ کئی گنا بڑھ جائے گا۔