کرونا کیساتھ چین امریکہ کشیدگی کے عالمی مالی منڈیوں پر اتہائی منفی اثرات

Jul 13, 2020

واشنگٹن (اے پی پی) چین امریکہ تناؤ کے عالمی مالی منڈیوں پر منفی اثرات مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابقنیو یارک اسٹاک مارکیٹ میں ڈو جونز انڈکس کی قدر میں 1.38 فیصد اور ایس اینڈ پی 500 انڈکس میں 0.52 فیصد کی کساد بازاری کا مشاہدہ کے بعد کہا ہے کہ چین امریکہ تناؤ کے عالمی مالی منڈیوں پر منفی اثرات ہونا شروع ہوگئے ہیں۔عالمی مالی منڈیوں میں متحدہ امریکہ چین تناؤ کے دوبار ہ بامِ عروج پر پہنچنے اور کرونا وبا کی دوسری لہر کے خدشات کے باعث منفی رحجان نے زور پکڑ لیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے چین کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں قومی سلامتی قانون نافذالعمل کیے جانے کی بنا پر اس ملک پر پابندیاں عائد کر سکنے کے اشارے دینے کے بعد امریکہ چین کشیدگی جیوپولیٹک اعتبار سے اہم سطح کا رسک تشکیل دے رہی ہے۔واضح رہے کہ کل امریکی انتظامیہ نے ٹیکنالوجی فرم ہواوئی سمیتبض چینی فرموں کے مال و اسباب کی درآمد اور سروسز کو ختم کرنے کے لیے بعض تبدیلیاں لانے اور چین کے بعض سرکاری بینکوں کے بھی امریکی پابندیوں کے احتمال کے پیشِ نظر بعض تیاریاں کرنے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔شام اور لیبیا کے معاملات پر خبروں پر کان دھرنے والی مالی منڈیوں میں عام وبا کی دوسری لہر کے خدشات نے بھی خطرات کی گھنٹیاں بجانی شروع کر دی ہیں جس کے بعد لوگوں نے اپنے حصص فروخت کرنے شروع کر دیئے ہیں۔اس پیش رفت کے بعد نیو یارک اسٹاک مارکیٹ میں ڈو جونز انڈکس کی قدر میں 1.38 فیصد اور ایس اینڈ پی 500 انڈکس میں 0.52 فیصد کی کساد بازاری کا مشاہدہ ہوا۔یورپی منڈیوں میں بھی کل فروخت کا رحجان نمایاں رہا۔گزشتہ روز چین کے شنگھائی انڈکس میں 1.5 فیصد کی مندی ہوئی ہے۔

مزیدخبریں