بارش جاری ، مرالہ پر نچلے درجے کا سیلاب چھت گرنے، کرنٹ سے 4 جاں بحق 

لاہور، ، ظفر وال، نوشہرہ ورکاں،  قلعہ دیدارسنگھ (خصوصی نامہ نگار+ وقائع نگار خصوصی+ سپیشل رپورٹر+ علاقائی نمائندوں سے) لاہور سمیت دیگر شہروں میں گرج چمک کیساتھ موسلادھار بارش اور کہیں کہیں ژالہ باری ہوئی۔ مختلف علاقوں میں بجلی معطل، نشیبی علاقے زیر آب آ گئے جبکہ بارش کے باعث حادثات میں متعدد افراد کے جاں بحق اور زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات نے مون سون بارشوں سے ملک میں سیلاب کی پیشگوئی کر دی ہے اور ہیڈمرالہ کے مقام پر اس وقت نچلے اور نالہ ڈیک میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں گزشتہ روز بارش سے  موسم خوشگوار ہو گیا۔ بارش صبح 9 بجے کے قریب پر شروع ہوئی اور ایک بجے تک جاری رہی۔ سب سے زیادہ بارش فرخ آباد 53ملی میٹر، جبکہ ائیر پورٹ اورنشتر ٹائون33 ملی لیٹر ریکارڈ کی گئی۔ افسران و عملہ کی جامع حکمت عملی کے باعث شہر کے تقریباً تمام علاقوں سے پانی کا نکاس دوران بارش مکمل کر لیا گیا۔ اس مقصد کیلئے جدید مشینری کا استعمال کیا گیا۔ وائس چئیرمین واسا شیخ امتیاز محمود نے  شہریوں کی جانب سے تعاون کو سراہا۔ لاہور سے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق شدید بارشوں کے باعث چھتیں  گرنے اور کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ سندھ، پنجاب اور خیبر پی کے سمیت آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں گزشتہ رات سے وقفے وقفے سے بارش جاری ہے۔ پنجاب کے شہروں کامونکی، حافظ آباد، گجرات، جہلم، سرگودھا، گوجرانوالہ سمیت دیگر شہروں میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی۔ سیالکوٹ میں سب سے زیادہ 193 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ چونیاں میں چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق اور 15 زخمی ہوئے جبکہ ڈسکہ اور سمبڑیال میں مکانات کی چھتیں گرنے کے مختلف واقعات میں 3 افراد زخمی ہو گئے۔ اس کے علاوہ منڈی بہاؤالدین میں کرنٹ لگنے  سے میاں بیوی جاں بحق ہو گئے۔ صوبہ سندھ کے شہروں حیدر آباد، ٹنڈوالہار، ٹھٹھہ، میرپور خاص، مٹیاری اور بدین میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی۔ آزاد کشمیر کے مختلف حصوں اور خیبر پی کے کے علاقوں سوات اور دیر میں بھی بارش ہوئی ہے۔ اسلام آباد  سے وقائع نگار کے مطابق محکمہ موسمیات نے مون سون کی بارشوں سے ملک میں سیلاب کے خطرے کی پیشنگوئی  کردی ہے۔ گزشتہ روز محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری الرٹ میں متعلقہ وفاقی وزارتوں اور صوبائی اداروں کوممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ محمکہ موسمیات کے مطابق  دریائے چناب میں سیلاب کا خطرہ ہے۔ خانکی کے مقام پرآج تیرہ جولائی کو اونچے درجے کے سیلاب کاخدشہ ہے۔ خانکی کے مقام پر تیرہ جولائی کو چھ بجے دو سے تین لاکھ کیوسک کا ریلہ گزرے گا۔ رپورٹ کے مطابق قادر آباد کے مقام پر بھی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق دریائے چناب سے منسلک نالوں میں بھی طغیانی کا خدشہ ہے۔چناب نگر سے نمائندہ خصوصی کے مطابق چناب نگر اور گردو نواح میں طوفانی بارش، ژالہ با ری  سے گلیاں، محلے، سڑکیں ندی نالوں میں  تبدیل ہوگئیں۔ پا نی گھروں میں داخل ہو گیا۔ حادثات و واقعات میں 10افراد زخمی ہو گئے۔ بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو کر رہ گیا۔ کمالیہ سے نامہ نگار کے مطابق کمالیہ شہر اور گردونواح میں بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا۔ گذشتہ روز کمالیہ شہر اور گردونواح میں تیز ہوا کے ساتھ بارش ہوئی۔ منڈی بہاؤالدین سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردونواح میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش سے ہر طرف جل تھ ایک ہو گیا۔ نکاسی آپ کانظام مفلوج ہو کر رہ گیا۔ سڑکیں کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب گئیں۔ گھروں میں پانی داخل ہو گیا۔ وزیرآباد سے نامہ نگار کے مطابق وزیر آباد اور گردونواح میںموسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ سیوریج کے  ناقص نظام کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔چونیاں  سے نامہ نگار کے مطابق سبزی منڈی چونیاں میںآندھی اور تیز بارش کی وجہ سے آڑھت کی چھت گر گئی، ایک شخص ہلاک 15زخمی ہو گئے۔ آڑھت کی چھت گر گئی۔ ملبے تلے دب کر مزدور غلام نبی عرف رانجھا موقع پر ہلاک ہو گیا۔ نارووال سے نامہ نگار کے مطابق2 گھنٹے کی مسلسل بارش نے میونسپل کمیٹی کی ناقص کارکردگی کا پول کھول دیا۔ شہر ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگا۔ نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ بارش کا پانی ٹیلی فون ایکسچینج، سی او ایجوکیشن آفس، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس، پاسپورٹ آفس سمیت مختلف دفاتر اور گھروں میں داخل ہو گیا۔ جبکہ گورنمنٹ گرلز کالج کے سامنے دو دو فٹ پانی کھڑا ہونے سے انٹر کا امتحان دینے  والی طالبات کیلئے امتحانی سنٹر تک پہنچنا محال ہو گیا۔نالہ ڈیک میں طغیانی، پانی کی سطح بڑھ رہی ہے۔اے سی پسرورخضرحیات نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تحصیلدار شوکت چوہان اور نائب تحصیلدارخالد بسرابھی ہمراہ تھے ۔پسرور سیلاب زدہ علاقے میں فلڈ ریلیف کیمپس قائم کر دئیے گئے۔نالہ ڈیک میں پانی کا بہاؤ کنگرہ کے مقام پر 29 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گیا، متعدد دیہات زیرآب آ گئے۔ 

ای پیپر دی نیشن