خانیوال: (سپیشل رپورٹر) مقدمہ نمبر 97/21 میں گرفتار ملک ذوالفقار عرف منّا اور اس کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ ہفتے کی رات دس بجے اس سے دس لٹر شراب کی برآمدگی کا جھوٹا مقدمہ تھانہ سٹی پولیس کے ایس ایچ فلک شیر کاٹھیہ سے ساز باز ہوکر اس کے سگے بھائی اور چند رشتہ داروں کے ایما پہ درج کیا گیا ہے صحافیوں کو بتایا کہ وہ خانیوال میں گارڈن ٹاؤن کے مستقل رہائشی ہیں اور ان کے والد کا اپنے سگے بھائی اور دیگر رشتے داروں سے کرڑوں کی سکنی وزرعی جائے داد کا تنازعہ چل رہا ہے جائے داد کے تنازعے کی رنجش میں ان کے والد کے سگے بھائی نے تھانہ سٹی پولیس خانیوال کے ایس ایچ فلک شیر کاٹھیہ سے سازباز ہوکر ہفتہ کے روز اے ایس آئی محمد ظفر ، کانسٹبیلان امجدگل، خرم اور شہزاد کو پولیس کی وین میں بھیجا جنھوں گھر پہ دھاوا بولا، مرکزی گیٹ کو زبردستی توڑتے ہوئے اندر داخل ہوگئے اور خواتین، بچوں اور دیگر سے بدتمیزی کی۔ جبکہ پولیس اہلکار ذوالفقار منّا کو گھسیٹتے ہوئے وین میں ڈال کر گمنام مقام پہ لے آئے جہاں ذوالفقار منّا کو سادہ کاغذات اور اسٹمپ پیپرز پہ دستخط کرنے پہ مجبور کیا جاتا رہا جس سے ذوالفقار منّا نے انکار کیا۔ ڈی پی او خانیوال محمد علی وسیم سے مذکورہ الزامات کے حوالے سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس واقعے کا جائزہ لے رہے ہیں- جبکہ ایس ایچ او تھانہ سٹی فلک شیر کاٹھیہ نے ملک ذوالفقار کے اہل خانہ کے لگائے الزامات کو مسترد کردی۔