لاہور (سپورٹس ڈیسک) سابق فاسٹ بائولر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی اوسط درجے کی ٹیم انتظامیہ سے کسی بہتری کی توقع نہیں ہے۔ حالات یہی بتا رہے ہیں کہ پاکستان کو تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں بھی شکست ہوگی۔ نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے 45 سالہ شعیب اختر کا کہنا تھا کہ وسیم خان اور پی سی بی انتظامیہ کی حمایت کرنا میری غلطی تھی، جب تک یہ لوگ یہاں سے جائیں گے پاکستان کرکٹ کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیں گے۔بائولنگ کوچ وقار یونس نے کسی بائولر کو کبھی سمجھا ہی نہیں، میں بطور بائولنگ کوچ بلامعاوضہ کام کرنے کو تیار ہوں۔ شعیب اختر کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ کو بہتر بنانا ہے تو اینڈی فلاور یا رکی پونٹنگ جیسے کوچ کو لانا ہوگا، اس وقت قومی ٹیم میں کوئی ایک بھی میچور بیٹسمین نہیں ہے ، موجودہ ٹیم مینجمنٹ ٹی ٹونٹی کے پلیئر ون ڈے میں اور ون ڈے کے پلیئر ٹی ٹونٹی میں کھلا رہی ہے، صہیب مقصود کو ٹی ٹونٹی کی پرفارمنس پر قومی ٹیم میں منتخب کیا اور ون ڈے میچز کھلا رہے ہیں حالانکہ سرفراز احمد سے بہتر مڈل آرڈربیٹسمین کوئی نہیں ہے۔