عراق میں ہسپتال میں آتشزدگی سے جاں بحق افراد کی تعداد 54 تک پہنچ گئی،تحقیقات کا حکم دیدیا گیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراق کے شہر ناصریہ کے الحسین ہسپتال کے کورونا وارڈ میں آکسیجن ٹینک پھٹنے سے آگ بھڑ ک اٹھی، مرنیوالوں میں زیادہ تر کورونا مریض شامل ہیں، واقعہ میں 60 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے، لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو نکالا۔عراقی وزیراعظم مصطفی القدیمی نے ناصریہ شہر کے محکمہ صحت اور سول ڈیفنس کے منیجرز کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ، واقعہ کی مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔کورونا وارڈ میں آگ لگنے کے بعد مریضوں کے لواحقین نے عمارت کے باہر احتجاج کیا اور پولیس کی دو گاڑیوں کو آگ لگادی۔طبی عہدیداروں نے بتایا کہ ہسپتال کے کورونا وارڈ میں 70 بیڈز کی گنجائش موجود ہے اور ہسپتال تین ماہ قبل تعمیر کیا گیا تھا۔صحت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ آگ لگنے کے وقت کورونا وارڈ میں کم سے کم 63 افراد موجود تھے۔ ہسپتال کے ایک گارڈ نے بتایا کہ انہوں نے کورونا وارڈ کے اندر ایک بڑا دھماکہ سنا اور پھر آگ بہت تیزی سے بھڑک اٹھی۔عراق کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ آگ عراقی جانوں کی حفاظت کرنے میں ناکامی کا واضح ثبوت ہے اور اب اس تباہ کن غفلت پر قابو پانے کا وقت آگیا۔