سرینگر (این این آئی) بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشتگردی کی تازہ کارروائی میں عیدالاضحی کے دوسرے روز ضلع پلوامہ میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے وندک پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ دوسری جانب غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں نریندر مودی کی فسطائی حکومت نے بے بنیاد الزامات لگا کر کشمیری عوام کو ان کی زمین اور جائیداد سے محروم کرنے کی جاری مہم کے دوران مزید چار گھر اور تین گاڑیاں ضبط کر لی ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے عسکریت پسندوں کو پناہ دینے اور مدد فراہم کرنے کے جھوٹے اور بے بنیادالزام پر مزید چار رہائشی عمارتوں کو سیل کرنے جبکہ تین گاڑیوں کو ضبط کرنے کی منظوری دی ہے۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آج بدھ کو ’’یوم شہدائے کشمیر‘‘ کے موقع پر مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال ’’ہفتہ شہدائ‘‘ کا آخری پروگرام ہے جس کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے اور تمام آزادی پسند تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے تاکہ 13جولائی 1931ء کو ڈوگرہ حکمران کے فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے 22کشمیریوں کو خراج عقیدت پیش کیا جائے۔ لوگ کل سرینگر کے علاقے نقشبند صاحب میں مزار شہداء پر جہاں یہ 22شہداء دفن ہیں، جمع ہو کر فاتحہ خوانی کریں گے۔ یہ 22شہداء ان ہزاروں افراد میں شامل تھے جو 13 جولائی 1931ء کو عبدالقدیر نامی شخص کے خلاف عدالتی کارروائی دیکھنے کے لئے سنٹرل جیل سرینگر کے باہر جمع ہوئے تھے۔