لاہور (نامہ نگار+ لیڈی رپورٹر)ڈیفنس اے کے علاقے میں ٹرو کے روز فریج سے کھانا نکال کر کھانے پر اہلخانہ نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر 11 سالہ گھریلو ملازم کو قتل جبکہ اس کے 6 سالہ بھائی کو شدید زخمی کردیا ہے۔ پولیس نے خاتون سمیت تین ملزموں کو گرفتار کرکے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان نے ڈیفنس لاہور میں تشدد سے کمسن گھریلو ملازم کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ڈیفنس اے کے علاقے فیز تھری کے رہائشی نصراللہ کی کوٹھی میں بہاولپور کے رہائشی دو بچے 11 سالہ کامران اور اس کا بھائی6 سالہ رضوان بطور گھریلو ملازم تھے۔ بچوں نے فریج سے گوشت اور کھانے کی چیزیں نکال کرکھالیں۔ جس پر اہلخانہ نے دونوں کمسن بچوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ جس سے11سالہ کامران ہلاک جبکہ6 سالہ رضوان کی حالت غیر ہوگئی۔ ملزم بچوں کو لے کر ہسپتال پہنچے۔ جہاں ڈاکٹروں نے کامران کی ہلاکت کی تصدیق کر دی جبکہ زخمی رضوان کو ہسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ پولیس نے اپنی مدعیت میں ملزم نصراللہ، اس کی بیوی شبانہ اور دو بیٹوں محمود الحسن، ابوالحسن سمیت پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس نے تین ملزمان نصراللہ، اس کی بیوی شبانہ اور بیٹے محمود الحسن کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ دو ملزمان مفرور ہیں۔ پولیس کے مطابق جب پولیس ہسپتال پہنچی تو 11 سالہ کامران جان کی بازی ہار چکا تھا۔ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے ڈیفنس میں کمسن گھریلو ملازمین پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی۔ حمزہ شہباز نے ہدایت کی کہ تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی اور زخمی بچے کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔ معمولی واقعہ پر معصوم بچے کی جان لینا انتہائی افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے۔ کیس کے حوالے سے انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے جاں بحق بچے کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے ڈیفنس اے میں تشدد سے 11سالہ گھریلو ملازم کامران کی ہلاکت کے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ بیورو ٹیم کو مقتول بچے کے لواحقین سے رابطہ کی ہدایت اور پولیس کو ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کردی۔ سارہ احمد نے کہا کہ گھریلو ملازم بچے کی ہلاکت کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کیپٹن (ر) محمد سہیل چودھری نے کمسن ملازم کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی کینٹ سے رپورٹ طلب کر لی۔ سہیل چودھری نے مفرور ملزم ابوالحسن کی جلد گرفتاری کیلئے مشترکہ ٹیمیں تشکیل دیدیں۔ کہا کہ متاثرہ خاندان کو ہر صورت انصاف فراہم کیا جائے اور مفرور ملزمان کو جلد گرفتار کرنے اور قرار واقعی سزا دلوانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔