لاہور (نامہ نگار) شادباغ میں ڈولفن فورس کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے جبکہ اہل علاقہ کے تشدد سے 4پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ڈولفن فورس کے اہلکاروں مدثر اور کامران نے شادباغ کے علاقہ کھوکھر گاؤں میں فائرنگ کر کے معظم نامی نوجوان کو ہلاک کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق معمول کی گشت کے دوران ایک نوجوان کو مشکوک جان کر روکا تو معظم نامی نوجوان نے مبینہ طور پر فائرنگ کر دی۔ جوابی فائرنگ سے معظم مارا گیا جس کے بعد کھوکھر گاؤں کے رہائشیوں نے احتجاج کرتے ہوئے ڈولفن اہلکاروں پر حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیا۔ ڈی آئی جی آپریشن سہیل چوہدری نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی سٹی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ پولیس کے ترجمان کے مطابق شادباغ میں ڈولفن پولیس کے اہلکاروں نے دو مشکوک افراد مدثر اور کامران کو روکنے کی کوشش کی تو وہ فرار ہوگئے اور پولیس کے تعاقب کرنے پر تیسرے شخص معظم نے اہلکاروں پر فائرنگ کر دی۔ متوفی معظم کے والد رمضان کا کہنا ہے کہ بیٹا پھل کی ریڑھی لگاتا تھا جبکہ والدہ نے دعویٰ کیا کہ معظم کے پاس اسلحہ یا کوئی ایسی چیز نہیں تھی۔ پولیس اس معاملے میں جھوٹ بول رہی ہے۔ پولیس نے بادامی باغ میں اے ایس آئی بشارت علی کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ایف آئی آر اقدام قتل، پولیس مقابلہ، کار سرکار مداخلت سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کی گئی ہے۔ پولیس نے مقدمہ میں مقتول معظم عرف موجی سمیت دیگر پندرہ سے بیس افراد کو نامزد کیا گیا۔