سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات 2022/23ء پروگرام کے مطابق روان برس اکتوبرمیںہونگے جس کیلئے قائم کی گئی الیکشن کمیٹی نے انتخابات کیلئے تیاریوںکوحتمی شکل دے دی ہے۔مختلف عہدوںکیلئے امیدواراپنے اپنے پینلز اور پلیٹ فارم سے میدان میںاترچکے ہیں۔تحصیل ٹیکسلابارایسوسی ایشن کواس مرتبہ خصوصی اعزاز حاصل ہے ٹیکسلابارایسوسی ایشن کے سرگرم ممبراو ر معتبرنام محمدافضل جنجوعہ (اینڈ یپنڈ ڈلا ئرز گرو پ ) کے پلیٹ فارم سے ایڈ یشنل سیکرٹری کے عہدہ پربطورامیدوارانتخابی میدان میںاترچکے ہیں،ملک بھرمیںبارایسوسی ایشنزسے متعلق رجسٹرڈممبران سے انتخابی امیدواروںکے رابطو ںکا آغا ز ہو چکا ہے،اوربعض امیدواروںکی جانب سے بھرپورجوش وخروش کااظہارکیاجارہاہے،ٹیکسلابارایسوسی ایشن کے رجسٹرڈپانچ ممبران کی جانب سے بھی ایڈیشنل سیکرٹری کے عہدے کے امیدوارافضل جنجوعہ کی بھر پورحمائت کااعلان کیاجاچکاہے اوررجسٹرڈوکلاء کاکہناہے کہ افضل جنجوعہ کی ایڈیشنل سیکرٹری کے عہدے پرکامیابی تحصیل ٹیکسلاکے لیئے بہت بڑا،اعزازہوگی،وکلاء برادری کی جانب سے دیگراضلاع وتحصیل سطح کی بارایسوسی ایشنزکے رجسٹرڈممبران سے بھی کامیاب رابطوںکاسلسلہ جاری ہے،ٹیکسلابارایسوسی ایشن کے سابق صدر ملک سجاد،ممبربارحاجی عرفان خان ،سیدوقاص علی ایڈوکیٹ،سرداراعجازاحمدخان ،ملک اجمل شہزاد،جمیل اصغربٹ ودیگرممبران کی جانب سے سپریم کورٹ بارکے ایڈیشنل سیکرٹری کے عہدہ پرافضل جنجوعہ کے فیصلہ کوسراہاگیاہے اورافضل جنجوعہ کے بطورامیدوارسامنے آنے سے اس عمل کوتحصیل ٹیکسلا با ر ا یسو سی ایشن کے اعز ا ز سے تعبیر کیا جا رہاہے۔افضل جنجوعہ کی شخصیت اوران کی خدمات ا ورمخلصانہ کاوشیںکسی تعارف کی محتاج نہیں، محمد افضل جنجوعہ سپریم کورٹ آف پاکستان 9 جولائی 1966 کو واہ کینٹ میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم واہ کینٹ سے حاصل کی اور سال 1993 میں راولپنڈی لاء کالج کے طالبعلم ہوتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی سے وکالت کا امتحان پاس کر کے پیشہ وکالت سے منسلک ہوئے اور ٹیکسلا بار کی ممبرشپ حاصل کی۔ 2000 میں ٹیکسلا بار کے جزل سیکریٹری منتخب ہوئے۔ پرویز مشرف کی طرف سے عدلیہ پر شب خون مارنے پر وکلاء تحریک کے بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہوئے ملک میں عدلیہ کی بحالی اور آئین کی بالا دستی و قانون کی حکمرانی کی جدوجہد میں ہراول دستے میں شامل ہو کر اپنا کردار ادا کیا۔ افضل جنجوعہ
12 مئی 2007 میںاس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان جناب افتخارچوہدری کے قافلہ میں شامل رہے اور کراچی ائیرپورٹ پر نظر بند ہونے کے
بعد ڈی پورٹ ہونے والے قافلہ کے ہمراہ تھے۔ 2008 میں ٹیکسلا بار کے صدر منتخب ہونے کے بعد ملک کے طول و عرض میں تحریک کی کامیابی کے لئے جدوجہد کرنے کی وجہ سے انہیں اس وقت کی نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی کا ممبرمنتخب کیا گیا۔ افغان امور کی اٹھارٹی کے حامل معروف صحافی نے انکی اس جدوجہد کا تذکرہ خصوصی طور پر انگریزی اخبار میں شائع ہونے والے ایک کالم میں بھی کیا۔ 2015 میں دوسری بار ٹیکسلا بار کی صدارت کے منصب پر فائز ہوئے۔ تحفظ ناموس رسالتؐ اور دفاع صحابہ و اہلبیتؓ کی تحریک میں کردار ادا کرنے اور ان کے ناموس کے خلاف کسی بھی سازش کی روک تھام کے لئے ہونے والی قانونی مشاورت و معاونت اورعلماء کرام کے خلاف کئے گئے ریاستی جبر میں انکے حقوق کے تحفظ کے لئے سرگرداں رہنے کی وجہ سے مذہبی حلقوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ 21-2020 میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آف پاکستان کے فنانس سیکریٹری منتخب ہوئے اور اپنی انتھک محنت کی وجہ سے وکلاء میں ایک خاص مقام حاصل کیا۔ افضل جنجوعہ 23-2022 کے لئے اینڈیپینڈینٹ لائرزگروپ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آف پاکستان کی طرف سے ایڈیشنل سکریٹری کے امیدوارہیں۔ ایک ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لئے جہاں قوانین کو قران و سنت کے مطابق ڈھالنا ضروری ہے وہاں اداروں کا مضبوط ہونا بھی بنیادی امر ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب تمام ادارے اپنی آئینی حدود کے اندر رہتے ہوئے کام کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کی بقاء اورعوامی حقوق کا تحفظ کرنے کے لئے ایک ایسی عدلیہ کی ضرورت ہے جو تمام مصلحتوں سے بالا ہو کر آئین اور قانون کی پاسداری کرتیہوئے اپنے فیصلے صادر کرے جس سے جہاں عدلیہ کے وقار میں اضافہ ہو گا وہاں عوام کے اندر عدلیہ کے فیصلوں کی وجہ سے پائی جانے والی اضطرابی کیفیت بھی ختم ہو جائے گی جس حوالہ سے ملک بھر کی بار ایسوسی ایشنز اپنا کردار ادا کرتی چلی آ رہی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بار ایسوسی ایشنزجہاں پاکستان میں جمہوریت اور جمہوری روایات کی بقاء کے لئے کوشاں ہیں وہاں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن وکلاء کی سب سے بڑی نمائیندہ تنظیم ہونے کی بنا پر وکلاء کے حقوق کے تحفظ کے لئے کام کرنے کیساتھ ساتھ پاکستان میں آئین کی بالا دستی اور قانون کی حکمرانی کے لئے بھی اپنا کردار پوری طرح ادا کرتی چلی آ رہی ہے۔