یونیورسٹی آف ایجوکیشن کا سالانہ بجٹ منظور، 106کنٹریکٹ ملازمین مستقل 

لاہور (لیڈی رپورٹر) یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور کی سینڈیکیٹ کی 71ویں میٹنگ گزشتہ روز مرکزی کیمپس، ٹاو¿ن شپ میں ہوئی۔ جس میں یونیورسٹی کے سالانہ بجٹ برائے مالی سال 2023-24 سمیت مختلف امور کی منظوری دی گئی۔ یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور کے مالی سال برائے2023-24 کے سالانہ بجٹ کا حجم 4308.109 ملین روپے ہے جس میں 564.832 ملین روپے ترقیاتی جبکہ 3743.277 ملین روپے غیر ترقیاتی کاموں کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔ سینڈیکیٹ نے یونیورسٹی آف ایجوکیشن ایمپلائز (ریگولرائزیشن آف سروسز) سٹیچوز 2022 کے مطابق 3 سال سے کنٹریکٹ پر کام کرنے والے 106 ملازمین کو ریگولر (مستقل) کرنے کی منظوری بھی دی ہے۔ اس کے علاوہ مذکورہ اتھارٹی نے جامعہ میں مزید 6 پروفیسرز، 6 ایسوسی ایٹ پروفیسرز سمیت دیگر اساتذہ کی بھرتی کی منظوری بھی دی۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پاشا (ہلالِ امتیاز، ستارہِ امتیاز) نے اس موقع پر سنڈیکیٹ کے ممبران کو بتایا کہ عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق طلباءاور اساتذہ کی تعلیم و تربیت اور صلاحیتوں میں نکھار پید اکرنے کیلئے مختلف ملکی و غیر ملکی اداروں بشمول لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی، لاہور میوزیم، المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی، ایران، یونیورسٹی آف لاہور سے مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کرتے ہوئے انہیں عملی جامہ پہنایا گیا۔ آج جامعہ کے پنجاب بھر میں پھیلے کیمپسز میں 50ہزار کے قریب طلبہ و طالبات زیرتعلیم ہیں جن میں چین، ایران اور گیمبیا کے طلباء بھی زیر تعلیم ہیں جو یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور پر ملکی و غیرملکی طلباءکے اعتماد کا اظہار ہے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے تعان سے جامعہ کے مختلف کیمپسز/ڈویڑنز میں سمارٹ کلاسز بنا کر وہاں ٹریننگ ورکشاپس کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں پاکستان اور چین کے عوام کے رشتے کو مزید مضبوط بنانے کیلئے پاک چین آرٹ ایکسچینج نمائش کا انعقاد کیا گیا۔ ریاضی، ایجوکیشن اور سائنس مضامین پر عالمی کانفرنسز کا انعقاد کرکے ملکی و غیر ملکی اسکالرز کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا گیا، جہاں وہ اپنے تجربات اور علم شیئر کر سکیں۔ جامعہ کے بزنس سکول کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے، جس سے ہزاروں طلباءمستفید ہوں گے۔ یونیورسٹی میں انگلش ایکسیس اور نیشنل فری لانس ٹریننگ جیسے پروگرام کامیابی سے جاری ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...