لاہور(خصوصی نامہ نگار )ممبر،کمشنر نیشنل کمشن برائے ہیومن رائٹس ندیم اشرف کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب ایمپاورمنٹ آف پرسنز سپیشل افراد ایکٹ 2022کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں تمام سٹیک ہولڈرز،ساو¿تھ ایشیاءپارٹنر شپ کے عہدیداران اور دیگر نے مختلف تجاویز پیش کیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ندیم اشرف کا کہنا تھا کہ سپیشل افراد کو ریلیف دینا انکا بنیادی حق ہے جبکہ ہم سب کو ملکر ایسے معاشرے کا قیام یقینی بنانا ہوگا۔ جدھر ایسا ماحول قائم کیا جائے کہ وہ بھی رزق حلال کما کر اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھر سکیں۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت 22ملین بچے سکولوں سے باہر ہیں جبکہ 7ملین بچے چائلد لیبر کا شکار ہیں۔عوام میں آگاہی مہم چلانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو اپنے بنیادی حقوق کا معلوم ہو سکے۔ ساو¿تھ ایشیاءپارٹنر شپ سے عرفان مفتی کا کہنا تھا کہ پی ایند ڈی نے واضح کیا ہوا ہے کہ ہر نئی عمارت میں وہیل چیئر وغیرہ کیلئے ریمپس بنائے جائیں۔بد قسمتی سے ایسا کہیں نظر نہیں آیا بلکہ بینکوں کے باہر بھی ریمپ نظر نہیں آئے اور لوگوں کو پتا ہی نہیں کہ اپنی شکایات کہاں درج کروائی جا سکیں۔لوگوں کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کا فقدان نظر آتا ہے۔میڈیا کے توسط سے عوام میں آگاہی پھیلانے پر زور دینے کی ضرورت ہے۔ٹریفک کے نمائندہ نے کہا کہ میٹرو سٹیشن پر سپیشل افراد کیلئے خصوصی انتظامات کی ضرورت ہے۔اجلاس میں سوشل ویلفیئر، سپیشل ایجوکیشن،سکول ایجوکیشن،ہائیر ایجوکیشن،سٹی ٹریفک پولیس،پاکستان ٹرانسپورٹ کمپنی، نمائندہ سیپ گل مہر اور دیگر نے شرکت کی۔
ندیم اشرف کی زیر صدارت اجلاس ، ایمپاورمنٹ پرسنز سپیشل افراد ایکٹ کا جائزہ
Jul 13, 2023