ننکانہ صاحب(نامہ نگار)ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ صاحب کی نرسری وارڈ(پیڈز) میں سہولیات کا فقدان، آکسیجن اور بیڈز کی عدم دستیابی کے باعث نومولود بچوں کو دوسرے شہروں اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں منتقل کیے جانے لگا، شہری اور مریضوں کے لواحقین سراپا احتجاج بن گئے۔ اس موقع پر سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر محمد اظہر امین اور ایم ایس ڈاکٹر افضال احمد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے بتایا کہ یکم جولائی 2023 سے ہیلتھ کارڈ پر سروس ختم ہونے کی وجہ سے ڈسٹرکٹ ہسپتال کی گائنی وارڈ میں مریضوں کا رش بہت زیادہ بڑھ چکا ہے، روزانہ 50 سے زائد گائنی کے مریضوں کو ڈیل کیا جاتا ہے، ڈی ای کیو کی نرسری وارڈ(پیڈز) میں اسوقت 12بیڈز اور آکسیجن کی گنجائش موجود ہے جبکہ ہم 25سے 26بچوں کو طبی سہولیات مہیا کررہے ہیں، ہسپتال کی نرسری وارڈ میں بلڈنگ اور کمرے ناکافی ہیں، گنجائش نہ ہونے کے باعث مجبورا روزانہ کی بنیاد پر تقریبا 8سے 10بچوں کو دوسرے شہروں کے ہسپتالوں کو ریفرکرنا پڑتا ہے شہریوں اور مریضوں کے لواحقین نے وزیراعظم شہباز شریف اور نگران وزیراعلیٰ پنجاب سے اصلاح و احوال کا مطالبہ کیا ہے۔