غاصب صہیونیوں کی عمران خان  کی حمایت معنی خیز ہے

جنیوا میں اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے 53ویں اجلاس میں پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے رپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی نمائندے نے پاکستان پر تنقید کی اور اجلاس کے دوران پاکستان سے جبری گمشدگیوں، تشدد، پرامن احتجاج پر کریک ڈاو¿ن اور مذہبی اقلیتوں پر تشدد کو روکنے کے لیے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے پاکستان مخالف بیان کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان پاکستان کی اندرونی سیاست میں مداخلت ہے، فلسطینیوں پر ظلم کرنے والے ملک کی نصیحت کی پاکستان کو کوئی ضرورت نہیں۔ وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمن نے بھی اسرائیل کی بیان پر ردعمل± دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینوں کا قاتل اسرائیل عمران کی حمایت میں کھڑا ہو گیا ہے، یہ گٹھ جوڑ ثابت ہوچکا ہے۔ اسرائیل نے خود تو کسی فورم پر اب ایسا بیان دیا ہے لیکن اس کے حامی امریکا میں مسلسل عمران خان کے حق میں بات کر کے یہ بتا رہے ہیں کہ چئیرمین پی ٹی آئی کے مشکل میں پھنسنے پر امریکا، اسرائیل اور بھارت کی حامی لابیاں پریشانی کا شکار ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ کو جن چھیاسٹھ امریکی ارکانِ پارلیمان نے خط لکھ کر پاکستان میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کا مطالبہ کیا ان میں سے بھی انسٹھ ایسے ہیں جو بھارت اور اسرائیل کے حامی ہیں اور وہ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ہر دو غاصب ریاستوں کی کارروائیوں کی بھی حمایت کرتے ہیں۔ غاصب صہیونیوں کا عمران خان کے حق میں کھڑے ہونا بہت معنی خیز ہے اور اس سے یہ اندازہ بھی ہوتا ہے کہ عمران خان اپنے دورِ حکومت میں ایسے اقدامات کیوں کرتے رہے جن سے ایک خاص بلاک کو ہی فائدہ پہنچنے یا اس کے مفادات کا تحفظ ہونے کا امکان تھا۔ یہ بات نہایت افسوس ناک ہے کہ پاکستانی سیاست میں ایسے عناصر موجود ہیں جو ان گروہوں اور ملکوں کے حمایت یافتہ ہیں جو پاکستان کے وجود ہی کے خلاف ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...