پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت کو 8 اگست کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز دیدی ہے۔ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر تجارت نوید قمر نے پارلیمنٹ ہاو¿س میں غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حکومت کو 8 اگست کو تمام اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز دی ہے لیکن فیصلہ وفاقی حکومت نے کرنا ہے۔ نوید قمر کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات چاہتی ہے، انتخابی اصلاحات میں انتخابی نتائج کی ترسیل کے نظام (آر ٹی ایس) جیسے معاملات اہم شامل ہیں جن پر سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے ضروری ہے۔ نوید قمر نے کہا موجودہ سیٹ اپ میں مزید توسیع کی حمایت نہیں کرتے اور نگران سیٹ اپ کسی صورت آئینی مدت سے آگے نہیں جانا چاہیے۔ دوسری جانب، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ موجودہ اسمبلی کی مدت میں مزید توسیع نہیں ہوگی اور موجودہ اسمبلی اپنے وقت پر تحلیل ہوگی۔ اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کے عمل میں قانون و انصاف اور پارلیمانی امور کی وزارت کے ساتھ الیکشن کمیشن شریک ہے۔ وفاقی وزیر کے مطابق، الیکشن ایکٹ میں بہت سی ترامیم کی جارہی ہیں جن کا مقصد صاف شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن بنانا ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ آئین کے تقاضوں کے مطابق عام انتخابات کا انعقاد ہی سیاسی اور اقتصادی مسائل کا حل ہے، لہٰذا اتحادی جماعتوں کو اسمبلی کی مقررہ میعاد پر تحلیل پر اتفاق کرنا چاہیے اور کوشش کرنی چاہیے کہ انتخابی عمل کو واقعی اتنا صاف شفاف بنایا جائے کہ کسی کو بھی اس پر انگلی اٹھانے کا موقع نہ ملے۔ اس وقت ملک جن حالات سے گزر رہا ہے ان کا حل صرف اس صورت میں نکل سکتا ہے کہ صاف شفاف انتخابات کے بعد ایک ایسی حکومت وجود میں آئے جس کی ساری توجہ معاملات کو بہتر بنانے پر ہو۔