سمجھ نہیں آتی بندے کو اس طرح اٹھانے کی ضرورت کیا ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی عدالت نے سابق ایم این اے علی نواز اعوان کے بھائی عمر نواز اعوان کی بازیابی کیلئے دائر درخواست میں بازیابی کیلئے مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بازیابی نہیں ہوتی تو سیکرٹری داخلہ عدالت پیش ہوں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ سمجھ نہیں آتی بندے کو اس طرح اٹھانے کی ضرورت کیا ہے؟۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے بابر اعوان اور ایڈووکیٹ آمنہ علی کے علاوہ آسلام آباد کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر ڈاکٹر اکبر ناصر خان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے آئی سی سی پی او ڈاکٹر اکبر ناصر خان پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آئی ایٹ سے بندے کو چار بیٹیوں کے سامنے اٹھایا گیا، پولیس کیا کر رہی ہے۔ دوران سماعت عدالت نے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے لاپتہ ہونے کا بھی حوالہ دیا اور ریمارکس دئیے کہ حالات ایک جیسے نہیں رہتے۔ عدالت نے پولیس کو عمر نواز کی بازیابی کیلئے مہلت دیتے ہوئے سماعت 24 جولائی تک  کیلئے ملتوی کردی۔

ای پیپر دی نیشن