یوکرین کی جانب سے اسلحے کی طویل فہرست تھمانے پر برطانوی وزیر دفاع بین والس ناراض ہوگئے۔ برطانیہ کے وزیر دفاع بین والس نے کہا ہے کہ یوکرین کو بتادیا کہ ہم ایمازون نہیں،11 گھنٹے کا سفر کر کے اس لیے کیف نہیں گیا تھا کہ مجھے فہرست تھما دی جائے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق بین والس نے ایک بیان میں کہا کہ مغربی امداد کے بدلے یوکرین کو ہمارا احسان مند ہونا چاہیے اور اس چیز کو سمجھنا چاہیے کہ ان کے اتحادی ممالک کے بھی اپنے اندرونی معاملات ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک صحافی نے یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی سے اس حوالے سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ میں یقین رکھتا ہوں کہ ہم ہمیشہ برطانیہ، برطانوی وزیراعظم اور برطانیہ کے وزیر دفاع کے احسان مندر رہے ہیں۔