مولا علی المرتضی شیر خدا رضی اللہ تعالی عنہ :حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : کہ جس نے حضرت علیؓ سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی اللہ تعالی اس سے محبت فرمائے گا۔ اور جس نے حضرت علیؓ کے ساتھ بغض رکھا اس نے میرے ساتھ بغض رکھا اور جس نے میرے ساتھ بغض رکھا اس پر اللہ تعالی کا غضب ہوگا۔ (طبرانی)۔
حضرت زر بن جیش ؓ سے مروی ہے کہ حضرت علی نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے۔بیشک نبی مکرم ﷺ نے مجھ سے یہ عہد کیا ہے کہ مومن مجھ سے محبت رکھے گا اور منافق مجھ سے بغض رکھے گا۔ ( مسلم، ترمذی )۔
حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : میں جس کا محبوب ہوں علی ؓ اس کے محبوب ہیں۔ (ترمذی)۔
سیدہ کائنات فاطمة الزہرا رضی اللہ تعالی عنہا :حضور نبی کریم ﷺ کو جہاں بھر سے سب سے زیادہ محبت حضرت فاطمہؓ سے تھی۔ آپ جب حضور نبی کریم ﷺ کی باگاہ میں حاضر ہوتیں تو نبی کریم ﷺ کھڑے ہو کر آپ کا استقبال کرتے۔آپ نے فرمایا مجھے ابنی بیٹی سے جنت کی خوشبو آتی ہے۔حضور نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا فاطمہؓ جنتی عورتوں کی سردار ہیں۔ایک موقع پر حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا : فاطمہؓ میرے جگر کا ٹکڑا ہے۔ جس نے اسے ناراض کیااس نے مجھے ناراض کیا۔(بخاری ، مسلم )۔
حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا : فاطمہؓ میرے جسم کا حصہ ہے جس نے اسے غضب ناک کیا اس نے مجھے غضب ناک کیا۔ ایک روایت میں ہے کہ جس نے اسے اذیت دی اس نے مجھے اذیت دی۔ ( بخاری ، مسلم )۔
حسنین کریمین رضی اللہ تعالی عہہم :سرور کائنات حضور نبی کریم ﷺ کو اپنے دونوں نواسوں سے بہت زیادہ محبت و الفت تھی۔ حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضور نبی کریم ﷺ سے عرض کی گئی آپ کو اہل بیت میں سب سے زیادہ کس سے پیار ہے۔ آپ نے فرمایا حسن ؓ اور حسینؓ سے مجھے بہت زیادہ پیار ہے۔ حضرت فاطمہ ؓسے حضور نبی کریم ﷺ فرمایا کرتے تھے میرے بیٹوں کو میرے پاس لائے۔ آپ دونوں شہزادوں کو سینہ مبارک پر بٹھا لیتے تھے اور جسم کو سونگتے تھے۔ (ترمذی )۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺنے فرمایا : بیشک حسن ؓ اور حسین ؓ دنیا میں میرے دو پھول ہیں۔( مشکوٰہ شریف)۔