گنڈا ساپور کے وزیر اعلیٰ سنا ہے کہ بہت زیادہ خوش ہیں کیونکہ ان کی دھمکی کام کر گئی اور پرویز خٹک 190 ملین پا?نڈ کیس میں جھوٹی گواہی دینے سے باز رہے۔ پرویز خٹک کا ورنہ کیا اعتبار تھا کہ جھوٹی گواہی دے ہی ڈالتے لیکن بیان قلمبند کراتے ہوئے انہیں گنڈاساپور کے وزیر اعلیٰ کی دھمکی یاد آ گئی اور وہ کانپ اٹھے اور سچی گواہی قلمبند کرا دی۔ اخباری رپورٹروں کے مطابق گریٹ خان سچی گواہی سن کر سکتے میں آ گئے اور ایک سکتہ زدہ مسکراہٹ ان کے ہونٹوں پر آئی اور پھر سارے چہرے پر پھیل گئی اور خاصی دیر تک پھیلی رہی۔ ظاہر ہے کہ گریٹ خان کے عقیدہ مندوں (عقیدت مند کی ترقی یافتہ شکل کو عقیدہ مند کہتے ہیں) کو صدمہ ہوا لیکن انہیں صدمے کے ساتھ ساتھ خوشی بھی ہونی چاہیے کہ گریٹ خان نہ سہی ، ان کے ایک گریٹ کمانڈر، کمانڈر آف دی لیجنڈ آف گنڈاسا پور کی دھمکی تو تیر بہدف ثابت ہوئی۔ اب ایک اسچی گواہی اور ہے جو زبیدہ جلال نے دینی ہے۔ لیکن وہ یہ سچی گواہی ازخود دے رہی ہیں کیونکہ وہ گنڈاساپور کی علاقائی حدود سے باہر رہتی ہیں ، دھمکی کے زیر اثر آنے کا سوال نہیں اٹھتا۔
_____
خبر ہے کہ سرزمین انقلاب یعنی کے پی میں نسوار کے نرخ ایک دم آسمان تک پہنچ گئے ہیں اور دس روپے والی پڑیا چالیس روپے میں مل رہی ہے اور بہت سے لوگ دن میں چار چار بار نسوار کی پھوار لیتے تھے جن کا خرچہ چالیس روپے سے بڑھ کر اچانک ایک سو ساٹھ ہو گیا ہے اور کئی تو اس سے بھی زیادہ تعداد میں پْڑیا لیتے تھے ، وہ اور بھی پریشان ہیں۔
عام تاثر کے برعکس صوبے میں عوام کی اکثریت نسوار استعمال نہیں کرتی لیکن جو کرتے ہیں، ان کی تعداد اپنی جگہ بہت زیادہ ہے۔ نسوار کے بے شمار کرشمے ہیں اور ایک کرشمہ اس مصرعہ میں بتایا گیا ہے کہ اس کی پھوار لینے کے بعد:
مجنوں نظر آتی ہے، لیلیٰ نظر آتا ہے
تحریک حقیقی آزادی کے ایک جواں عمر اور ان دنوں روپوش رہنما بھی حلقہ ارباب نسوار کے رکن رکین بتائے گئے ہیں چنانچہ ان کا خطاب بھی کچھ یوں ہوا کرتا ہے کہ:
کان صاحب آئے گی، دو ارب لائے گی، ایک ارب آئی ایم ایف کیمنہ پر مارے گی، دوسرا ارب خود کائے گی، اور ہم کو بھی کلائے گی
نسوار پرست نہ ہوتے تو انہیں بھی لیلیٰ نظر آتی اور مجنوں نظر آتا اور ان کا خطاب کچھ یوں ہوتا کہ:
کان صاحب آئے گا، دو ارب لائے گا، ایک ارب منہ پر مارے گا، دوسرا ارب خود کائے گا، ہم کو بھی کلائے گا۔
_____
پختونخواہ کے بہت سے بڑے سیاسی رہنما خوبصورت اردو بولنے کیلئے معروف رہے ہیں۔ قاضی حسین احمد مرحوم کی اردو کا علمی اور ادبی رنگ اردو دانوں کو بھی حیران کرتا تھا۔ لہجے میں البتہ کمی بیشی کا مسئلہ تھا۔ ان سے پہلے خاں ولی خاں ایسی شاندار اردو میں خطاب کیا کرتے تھے کہ اردودان داد دینے پر مجبور ہو جاتے تھے۔ ولی خاں کے ذکر سے نوابزادہ نصراللہ یاد آ گئے۔ وہ سرائیکی تھے لیکن ایسی اردو بولتے تھے اور ایسے لہجے میں کہ لگتا تھا، مظفر گڑھ پنجاب نہیں، مظفر نگر یوپی کے ہیں اور لکھنؤ کے دریا گنج سے تعلیم پائی ہے۔
_____
خیر، نسوار کا ذکر اس اپیل کے ساتھ ختم کر دینا چاہیے کہ حلقہ ارباب نسوار کے جواں سال مفرور رہنما عالم مفروری میں نسوار کی گرانی کے خلاف ٹویٹ نہیں، آڈیو یا وڈیو بیان جاری فرمائیں اور ظالم حکمرانوں کو بتائیں کہ نسوار کو یکے از مصرف اشیائے صرف سمجھیں، نسوار ایک نظریہ ہے اور نظرئیے کو دفن نہیں کیا جا سکتا، نسوار ایک جنون ہے اور جنون کو شکست نہیں دی جا سکتی۔ نوجوانو، اٹھو ’’نسوار بچائوتحریک چلائو، نسوار نہ بچی تو ہم انقلاب کیسے لائیں گے، حقیقی آزادی کے نغمے کیسے گائیں گے
متن ہم نے دے دیا ہے، اسے ڈِکشن Diction دینے کا نام جواں سال مفرور کے ذمے ہے۔
_____
ملک کے مایہ بے ناز دندان ساز نے ایک بیان میں آئی ایس آئی کو فون ٹیپ کرنے کی اجازت دینے کے حکومتی فیصلے پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کی تنقید بادی النظر میں حیران کن ہے۔ اس لئے کہ مزید بادی النظر میں فون ٹیپ ہونے یا نہ ہونے سے پیشہ دندان سازی پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
خیر، انہوں نے فرمایا ہے کہ گھروں کے اندر کی جاسوسی اسلام میں جائز نہیں ہے۔ انہوں نے حضرت عمر فاروقؓ کی مثال دی کہ ایک مرتبہ کسی گھر سے شور و غل کی آوازیں سن کر بے ساختہ اندر جھانک لیا تو دیکھا کہ لوگ بیٹھے شراب پی رہے ہیں اور غل غپاڑہ کر رہے ہیں۔ فوراً ہی آپ پچھتائے کہ گھروں کے اندر کیا ہو رہا ہے، حکومت کو اسے دیکھنے کا حق نہیں۔
یہ مثال، معذرت کے ساتھ موزوں نہیں ہے، یہ تو ماروں گھٹنا ٹوٹے دانت یا جاٹ رے جاٹ تیرے سر پر دانت جیسے محاورے والی مثال ہے۔ بے شک کوئی گھر کے اندر شراب پئے، ریاست سزائیں دے سکتی لیکن کسی نے گھر کے اندر شراب خانہ کھول رکھا ہو تو…؟۔ یا کوئی اور خانہ کھول رکھا ہو تو…؟ یا گھر میں بم بنانے کی فیکٹری کھول رکھی ہو تو…؟ یا گھر میں ’’را‘‘ کا برانچ آفس کھول رکھا ہو تو…؟ غرض ایسے بہت سے ’’تو‘‘ ہیں، تو کیا ان صورتوں میں بھی ریاست کی کارروائی ’’پرائیویسی‘‘ میں مداخلت قرار پائے گی؟
دندان ساز صاحب کچھ تو خیال فرمائیں، زنبور سے کچھ کام دماغ کا تانا بانا درست کرنے کا بھی لیا جا سکتا ہے یا نہیں، کسی اور دندان ساز سے پوچھنا پڑے گا۔
_____
اطلاع ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ پر برہمی ظاہر کی ہے۔ کہا ہے کہ وزرا کی کارکردگی ذرا بھی اچھی نہیں۔
سخت زیادتی ہے۔ جن بے چارے قسمت کے مارے بچوں کو پولیو کا مرض ہو، ان سے یہ کہنا کہ دوڑ کے دکھائو، انصاف کی بات نہیں۔