کٹھمنڈو (نوائے وقت رپورٹ+اے پی پی) نیپال میں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کے وا قعات میں12افراد ہلاک ‘63لاپتہ ہو گئے ۔شنہو اکے مطابق کاسکی ضلع کے علاقے پوکھرا میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات مٹی کے تودے گرنے سے ایک خاندان کے 7افراد اور دیگر3 افراد ہلاک ہو گئے ۔اسی ضلع کی دیہی میونسپلٹی ماڑی میں ایک اور شخص کی موت کی اطلاع ملی ہے۔علاوہ ازیں لینڈسلائیڈنگ کے نتیجے میں دو بسیں ہائی وے سے دریا میں جاگریں سوار کم ازکم 63افراد لاپتہ ہوگئے۔اے ایف پی کے مطابق ضلعی عہدیدار کھیمانند بھوسال نے بتایا کہ درجنوں سرچ اور ریسکیو اہلکار وسطی ضلع چتوان میں حادثے سے بچ جانے والوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔ بسوں میں کم از کم 66 افراد سوار تھے لیکن تین مسافر ترشولی ندی میں گرنے سے پہلے ہی بس سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے ان کا ہسپتال میں علاج جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں لاپتا افراد کی کل تعداد کے بارے میں یقین نہیں تاہم دریا بپھرا ہوا ہے اور ابھی تک کوئی نہیں ملا۔ یہ حادثہ جمعہ کو صبح ساڑھے 3بجے دارالحکومت کٹھمنڈو سے تقریباً 100 کلومیٹر دور نارائن گھاٹ-مگلنگ ہائی وے پر پیش آیا۔ایک بس جس میں24 مسافر سوار تھے بیر گنج سے کھٹمنڈو جا رہی تھی جبکہ دوسری 41 مسافروں کو لے کر کٹھمنڈو سے روتاہٹ ضلع کے علاقے گوڑ جا رہی تھی۔ ایک اور حادثے میں ایک ڈرائیور بس کی ٹکر سے زخمی ہوا اور ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔ وزیر اعظم پشپا کمل دہل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں حادثے پر دکھ کا اظہار کرتے کہا کہ میں حکومت کی تمام ایجنسیوں بشمول مقامی انتظامیہ کو ہدایت کرتا ہوں کہ وہ مسافروں کی تلاش کے لیے بھرپور کوششیں کریں۔ پولیس کے مطابق جون میں مون سون شروع ہونے کے بعد سے نیپال بھر میں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور آسمانی بجلی گرنے سے 88 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔