پشاور (بیورو رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے حکومت نے قرآن پاک کے ضعیف نسخے محفوظ کرنے کے لیے صوبائی دارالحکومت پشاورمیں قرآن محل تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ اوقاف اور مذہبی امور کا پہلا اجلاس ہوا، جس میں انہیں محکمے کے انتظامی امور، مالی معاملات، وقف جائیدادوں کی لیز پالیسی اور دیگر امور کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں علی امین گنڈاپور نے قرآن مجید کے ضعیف نسخوں کو محفوظ کرنے کے لیے اہم اقدام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت پشاور میں قرآن محل تعمیر کیا جائے گا، اس سلسلے میں انہوں نے پی ڈی اے کو قرآن محل کی تعمیر کے لیے زمین فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ صوبہ بھر سے قرآن مجید کے ضعیف نسخے قرآن محل میں محفوظ کیے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ قرآن محل کو اسلامی طرز تعمیر کا ایک خوبصورت نمونہ ہونا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے رواں سال رحمۃ للعالمینؐ کانفرنس صوبہ بھر میں سرکاری سطح پر شایان شان انداز میں منانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ صوبائی دارالحکومت پشاور کے ساتھ ساتھ تمام ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز میں رحمۃ للعالمین کانفرنس کے انعقاد کے لیے انتظامات کیے جائیں۔ علی امین گنڈاپور نے صوبائی سطح پر رحمۃ للعالمین کانفرنس کے انعقاد کے لیے 50 لاکھ، ڈویژنل سطح پر کانفرسز کے لیے 20،20 لاکھ جبکہ اضلاع کی سطح پر کانفرنسز کے لیے 10، 10 لاکھ روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے متعلقہ حکام کو پشاور شہر میں قبرستان کی ضرورت کو پورا کرنے کے سلسلے میں سرکای قبرستان کے لیے موزوں زمین کی نشاندہی کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے علما و مشائخ کانفرنس بھی دوبارہ سرکاری سطح پر منعقد کرانے کا فیصلہ کیا۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مخصوص نشستیں ہمارا حق تھا جو کسی اور کو دے دیا گیا تھا، عدالتی فیصلہ اصولی مؤقف کی جیت ہے۔ صوبائی کابینہ کے دسویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ گنڈاپور نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمارے مؤقف کی جیت ہوئی، مخصوص نشستیں ہمارا حق تھے، ہمیں ہمارا حق مل گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر صوبائی کابینہ کے ارکان اور پارٹی قائدین کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر ایک اصولی مؤقف اختیار کیا تھا، ثابت ہوگیا کہ ہمارا حق کسی اور کو دیا گیا تھا۔ مخصوص نشستیں نہ ملنے کی وجہ سے ہمیں اسمبلیوں میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب نے ایک ٹیم بن کر کام کیا اور کامیابی حاصل کی۔