اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات، پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے 5Es پلان جس میں برآمدات، ای پاکستان، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی، توانائی اور انفراسٹرکچر، اور ایکویٹی اینڈ امپاورمنٹ شامل ہیں، کا مقصد ترقی کے لیے ایک جامع اور مربوط نقطہ نظر بنانا ہے ۔ "ان پانچ ستونوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، پاکستان جامع ترقی، وسائل کے موثر استعمال، اور ماحولیاتی پائیداری کے لیے کام کر رہا ہے۔ عالمی برادری اپنی قومی حکمت عملیوں کو عالمی مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ کرنے، علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے، جدت طرازی اور علم کے تبادلے سے پائیدار ترقی کے حصول کے لیے کوششوں کو ہم آہنگ کر سکتی ہے۔ یہ ان اجتماعی اقدامات کے ذریعے ہی ممکن ہے کہ ہم ایک ایسا مستقبل بنائیں جو خوشحال اور جامع ہو،" انہوں نے ان خیالات کا اظہار بیجنگ میں دوسری اعلیٰ سطحی کانفرنس برائے مشترکہ ترقی کے لیے عالمی ایکشن کے دوران منعقدہ ایک پینل مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس کانفرنس کا موضوع تھا "پائیدار ترقی: بہتر مستقبل کے لیے مسلسل اقدامات". احسن اقبال نے مشترکہ کوششوں کو بروئے کار لانے اور جامع تاثیر حاصل کرنے کے لیے قومی ترقی کی حکمت عملیوں کو علاقائی اور عالمی اقدامات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے چار جہتی نقطہ نظر کی تجویز پیش کی: صف بندی، تعاون، اختراع اور علم کا اشتراک۔اپنی تجاویز کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے قومی ترقی کی حکمت عملی کو علاقائی اور عالمی اقدامات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے مشترکہ وژن کی ضرورت ہے۔ ہر ملک کو پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) اور GDI کے وسیع تر مقاصد کی عکاسی کرنے کے لیے اپنے قومی اہداف کو تیار کرنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا، "پاکستان کے لیے اس کا مطلب ہمارے وژن 2025 کے فریم ورک اور ہمارے 5Es قومی اقتصادی تبدیلی کے منصوبے میں پائیدار ترقی کے اصولوں کو شامل کرنا ہے، اس بات کو یقینی بنانا کہ ہماری اقتصادی، سماجی اور ماحولیاتی پالیسیاں عالمی معیارات کے مطابق ہوں۔