تنخواہ داروں پر اتنا ٹیکس لگانے کے حق میں نہیں تھے: چیئرمین ایف بی آر

Jul 13, 2024

 اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر نے کہا ہے کہ ہم تنخواہ دار طبقے پر اتنا انکم ٹیکس عائد کرنے کے حق میں نہ تھے، ہم نے زراعت، خوراک اور تنخواہوں اور برآمدی شعبے کو بچانے کی پوری کوشش کی مگر ٹیکس عائد کرنا پڑا۔ سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چئیرمین ایف بی ار ملک امجد زبیر ٹوانہ نے بریفنگ دی۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ایڈوانس ٹیکس کا طریقہ کار دنیا بھر میں ہے۔ اس پر رکن کمیٹی نفیسہ شاہ نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس بھی بہت بڑھ گیا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ پہلی سہ ماہی میں ایڈوانس ٹیکس کی ایڈجسٹمنٹ کرلی جاتی ہے، کمزور انفورسمنٹ کے باعث ودہولڈنگ اور ایڈوانس ٹیکس عائد کرتے ہیں، ودہولڈنگ ٹیکس بنیادی طور پر نان فائلرز پر عائد کیا جاتا ہے، اس سال 61 لاکھ ٹیکس فائلر ہیں۔ گزشتہ سال 52 لاکھ ٹیکس فائلر تھے۔ امید ہے اس سال 15 لاکھ مزید ٹیکس فائلرز کا اضافہ ہو گا۔ 24 لاکھ نان فائلرز کی شناخت ہوئی ہے، 18 لاکھ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ٹیکس گوشوارے فائل کیے تھے اور مزید 6 لاکھ افراد کو ان کی پراپرٹی اور گاڑیوں کی خریداری کی مدد سے شناخت کیا گیا۔ ایف بی آر کا سسٹم اپ ڈیٹ ہورہا ہے۔ وزیراعظم نے ایف بی آر کی اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلائزیشن کی منظوری دی ہے۔ رکن اسمبلی و کمیٹی عمر ایوب نے کہا کہ ایسا نظام نہ ہو جس میں جب جنرل باجوہ کی تفصیلات آئیں تو نوٹس نہ جائے، نیا نظام شفاف اور خود مختار ہونا چاہیے جو سب کے لیے ہو اور تفریق نہ کرے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ڈیجیٹلایزیشن کو مکمل کرنے میں ڈیڑھ سال لگے گا۔ عمر ایوب  نے کہا کہ تو اس وقت تک ہم نہ ہی سمجھیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اب ہمارا فوکس ان شعبوں پر ہوگا جو اپنے حصے کا ٹیکس ادا نہیں کر رہے۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ آٹا ملز والے اربوں کماتے ہیں اسی لیے ان پر ٹیکس بڑھایا، آٹا ملز مالکان کی سیلز دستاویزی ہو جائے گی جس کی وجہ سے ان میں ڈر اور خوف ہے۔ آمدن دستاویزی ہونے سے ملز مالکان کو پریشانی ہو رہی ہے۔ فلور ملز کی آمدن کو دستاویزی بنایا جا رہا ہے، ان کی 10 کروڑ روپے سے زیادہ آمدن ہوئی تو ٹیکس بڑھ جائے گا۔ وہ 10 کروڑ انکم پر ایک فیصد ٹیکس دینا نہیں چاہتے، ٹیکس وصولی میں کمی صرف رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں نہیں دیگر شعبوں میں بھی ہے، گاڑیوں اور سگریٹ سے ٹیکس وصولی میں کمی ہوئی ہے۔

مزیدخبریں